ETV Bharat / bharat

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد کی کھدائی پر روک لگادی - مسلم فریق انجمن مساجد انتظامیہ اور سنی سنٹر وقف بورڈ

بنارس کی سول عدالت نے کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد تنازع معاملے میں فیصلہ دیتے ہوئے مسجد کے احاطے کو محکمۂ آثار قدیمہ سے سروے کرانے کا حکم دیا تھا، جس پر ہائی کورٹ نے روک لگادی ہے۔

Gyanvapi Mosque Dispute: Allahabad High Court stays ASI survey in mosque
الہ باد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد کی کھدائی پر روک لگادی
author img

By

Published : Sep 9, 2021, 5:28 PM IST

Updated : Sep 9, 2021, 9:30 PM IST

در اصل کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد تنازع کے معاملے میں بنارس کی سول عدالت نے آٹھ اپریل کو مسجد کیمپس میں سروے کے لیے کھدائی کرنے کا حکم محکمۂ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کو دیا تھا۔

سول کورٹ فیصلے کے خلاف مسلم فریق انجمن مساجد انتظامیہ اور سنی سینٹرل وقف بورڈ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب کہ آج ہائی کورٹ نے مسجد کے احاطے کی کھدائی پر روک لگادی ہے۔

سنی سنٹرل وقف بورڈ اور انجمن اسلامیہ مساجد وارانسی کی جانب سے داخل ریویژن رٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت کا فیصلہ مذہبی مقام ایکٹ 1991 کے حکم کی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر تحریر ہے کہ 15اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے دن مندر، مسجد، گرودوارہ سمیت دیگر مذہبی مقامات جس حالت میں ہے وہ مستقبل میں بھی ویسی ہی رہے گی۔ مذہبی مقام ایکٹ 1991 میں بابری مسجد کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔

  • اہم نکات
  • الہٰ باد ہائی کورٹ نے وارانسی سول کورٹ کے اٹھ اپریل کے فیصلے پر روک لگادی۔
  • وارانسی سول کورٹ نے آٹھ اپریل کو مسجد کے احاطے کی جانچ کے لیے محکمۂ آثار قدیمہ ( اے ایس آئی) کو جانچ کا حکم دیا تھا۔
  • یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ اور مسجد کمیٹی کی جانب سے روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • ہائی کورٹ کی سنگل بینچ میں پہلی ہی معاملے پر فیصلہ محفوظ ہونے کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔
  • ہائی کورٹ کا ریزو فیصلے آنے تک اے ایس آئی جانچ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • عرضی میں مذہبی مقام ایکٹ 1991 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
  • مندر فریق کے مطابق سنہ 1664 میں مغل بادشاہ اورنگزیب نے مندر کا ڈھانچہ توڑ کر مسجد تعمیر کروائی تھی۔
  • حقیقت جاننے کے لیے ہی مندر انتظامیہ کی جانب سے پورے احاطے کا آرکیالوجیکل سروے کرائے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • مسجد فریق کے مطابق ایسا کرنا مذہبی مقام ایکٹ 1991 کی خلاف ورزی کرنا ہے۔
  • مذہبی مقام ایکٹ کے مطابق 15 اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے دن مندر، مسجد، گردوارہ سمیت دیگر مذہبی مقامات جس حالت یا پوزیشن میں ہیں وہ مستقبل میں بھی ویسے ہی رہیں گے، اس میں صرف بابری مسجد کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا'۔

در اصل کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد تنازع کے معاملے میں بنارس کی سول عدالت نے آٹھ اپریل کو مسجد کیمپس میں سروے کے لیے کھدائی کرنے کا حکم محکمۂ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کو دیا تھا۔

سول کورٹ فیصلے کے خلاف مسلم فریق انجمن مساجد انتظامیہ اور سنی سینٹرل وقف بورڈ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ جب کہ آج ہائی کورٹ نے مسجد کے احاطے کی کھدائی پر روک لگادی ہے۔

سنی سنٹرل وقف بورڈ اور انجمن اسلامیہ مساجد وارانسی کی جانب سے داخل ریویژن رٹ میں کہا گیا ہے کہ عدالت کا فیصلہ مذہبی مقام ایکٹ 1991 کے حکم کی خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر تحریر ہے کہ 15اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے دن مندر، مسجد، گرودوارہ سمیت دیگر مذہبی مقامات جس حالت میں ہے وہ مستقبل میں بھی ویسی ہی رہے گی۔ مذہبی مقام ایکٹ 1991 میں بابری مسجد کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا۔

  • اہم نکات
  • الہٰ باد ہائی کورٹ نے وارانسی سول کورٹ کے اٹھ اپریل کے فیصلے پر روک لگادی۔
  • وارانسی سول کورٹ نے آٹھ اپریل کو مسجد کے احاطے کی جانچ کے لیے محکمۂ آثار قدیمہ ( اے ایس آئی) کو جانچ کا حکم دیا تھا۔
  • یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ اور مسجد کمیٹی کی جانب سے روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • ہائی کورٹ کی سنگل بینچ میں پہلی ہی معاملے پر فیصلہ محفوظ ہونے کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔
  • ہائی کورٹ کا ریزو فیصلے آنے تک اے ایس آئی جانچ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • عرضی میں مذہبی مقام ایکٹ 1991 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
  • مندر فریق کے مطابق سنہ 1664 میں مغل بادشاہ اورنگزیب نے مندر کا ڈھانچہ توڑ کر مسجد تعمیر کروائی تھی۔
  • حقیقت جاننے کے لیے ہی مندر انتظامیہ کی جانب سے پورے احاطے کا آرکیالوجیکل سروے کرائے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
  • مسجد فریق کے مطابق ایسا کرنا مذہبی مقام ایکٹ 1991 کی خلاف ورزی کرنا ہے۔
  • مذہبی مقام ایکٹ کے مطابق 15 اگست 1947 کو ملک کی آزادی کے دن مندر، مسجد، گردوارہ سمیت دیگر مذہبی مقامات جس حالت یا پوزیشن میں ہیں وہ مستقبل میں بھی ویسے ہی رہیں گے، اس میں صرف بابری مسجد کو مستثنیٰ رکھا گیا تھا'۔
Last Updated : Sep 9, 2021, 9:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.