ETV Bharat / bharat

Jignesh Mevani Arrested: جگنیش میوانی کو گرفتار کر کے آسام لے جایا گیا

author img

By

Published : Apr 21, 2022, 10:10 AM IST

Updated : Apr 21, 2022, 7:43 PM IST

گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے گجرات کے پالن پور کے ایک سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا تھا۔ انہیں رات میں ہی میں احمد آباد لایا گیا اور اس کے بعد پولیس انہیں آسام لے گئی۔ بتا دیں کہ ٹویٹر نے بھارت میں جگنیش میوانی کے دو ٹویٹس پر روک لگا دی ہے۔Gujarat MLA Jignesh Mevani arrested by Assam Police

آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا
آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا

احمد آباد: گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو بدھ کی رات دیر گئے آسام پولیس نے گرفتار کر لیا۔ جگنیش میوانی ستمبر 2021 میں کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ آسام پولس نے دیر رات میوانی کو گجرات کے پالن پور شہر میں واقع ایک سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے ایک معاون سریش جاٹ کے مطابق دلت رہنما اور سیاسی پارٹی راشٹریہ دلت ادھیکار منچ کے کنوینر جگنیش میوانی کو آئی پی سی کی دفعہ 153A کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا، جو برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق جرائم سے متعلق ہے۔ یہ ایف آئی آر آسام کے کوکراجھار پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ Jignesh Mevani taken to Kokrajhar

  • Gujarat MLA Jignesh Mevani brought to Kokrajhar police station in Assam

    An FIR was registered against him for his tweet. We are moving his bail petition and we are hopeful that he will be out today: Kankan Das, Advocate and General Secretary of Assam Pradesh Congress Committee pic.twitter.com/j96QyQsjZ8

    — ANI (@ANI) April 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تفصیلات کے مطابق گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو آسام لے جایا گیا۔ آسام پولیس انہیں میڈیا والوں سے بچاتے ہوئے ایئرپورٹ کے پچھلے دروازے سے لے گئی۔ آسام پولس حکام اس معاملے پر خاموش رہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ میوانی کو پوچھ گچھ کے لیے کوکراجھار لے جایا جا رہا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کو ان سے دور رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 19 اپریل کو اروپ کمار ڈے نامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر کوکراجھار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ نے اپنی شکایت میں کہا کہ جگنیش میوانی نے ٹویٹ کیا تھا کہ 'ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی 'گوڈسے' کی پوجا کرتے ہیں اور انہیں بھگوان مانتے ہیں اس لیے وزیراعظم 20 اپریل کو گجرات کے دورے کے دوران امن اور ہم آہنگی کے لیے عوام سے معافی مانگیں'۔

آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا
آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا

اروپ کمار ڈے نے الزام لگایا کہ جگنیش میوانی کا یہ ٹویٹ عوامی امن کو خراب کر رہا ہے، لوگوں کے ایک مخصوص طبقے کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے خلاف ہے۔ یہ یقینی طور پر کسی طبقے کو جرم کرنے پر اکسانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ملک کے اس حصے میں دوسری کمیونٹی کے خلاف ہے۔

اس معاملے میں آسام پردیش کانگریس کمیٹی (اے پی سی سی) کے صدر بھوپین بورا نے کہا کہ پولیس کا یہ قدم آسام اور پورے ملک میں بی جے پی کے راج میں 'پولیس راج' ثابت کرتا ہے۔ آسام کے دارالحکومت میں گزشتہ 12 دنوں میں 13 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ آسام پولیس ان جرائم کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ ان کے پاس گجرات جاکر عوامی ذمہ دار نمائندے کو گرفتار کرنے کا وقت ہے۔ جگنیش میوانی کو گرفتار کرکے حکومت دہلی اور دِس پور میں اپوزیشن کو ڈرانا چاہتی ہے۔ بورا نے کہا کہ پارٹی نے میوانی کی رہائی کے لیے تین سینیئر وکیلوں کو کوکراجار بھیجا ہے۔

سریش جاٹ نے کہا کہ آسام پولس حکام کے ذریعہ شیئر کردہ دستاویز کے مطابق چند دن پُرانے ٹویٹ کی بنیاد پر ایم ایل اے جگنیش میوانی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تاہم اس ٹویٹ کو ٹویٹر نے ہٹا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹویٹ ناتھورام گوڈسے کے بارے میں تھا۔ سریش جاٹ کے مطابق میوانی کو پہلے پالن پور سے احمد آباد سڑک کے ذریعے لایا گیا اور پھر ہوائی جہاز سے آسام لے جایا گیا۔ میوانی بناس کانٹھا کی وڈگام سیٹ سے آزاد ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔

جگنیش میوانی قانون ساز اسمبلی کے رکن اور گجرات کے وڈگام سے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ ایک وکیل اور سابق صحافی ہیں۔ فی الحال میوانی ایک آزاد ایم ایل اے ہیں لیکن انہوں نے کانگریس کو اپنی حمایت دی ہے۔ جگنیش میوانی نے سیاسی کارکن اور جے این یو کے سابق طلباء یونین لیڈر کنہیا کمار کے ساتھ ستمبر 2021 میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی تھی جہاں کنہیا کمار نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور میوانی نے آخر تک گاندھی کی حمایت کی تھی۔ یہ آزاد ایم ایل اے کے طور پر ان کا دور ہے جس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہوں گے۔ آسام پولیس نے گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو بدھ کی رات دیر گئے ایک ٹویٹ کے سلسلے میں ریاست کے پالن پور شہر سے گرفتار کیا۔ حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ میوانی کو بذریعہ ہوائی جہاز آسام لے جایا گیا۔

احمد آباد: گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو بدھ کی رات دیر گئے آسام پولیس نے گرفتار کر لیا۔ جگنیش میوانی ستمبر 2021 میں کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔ آسام پولس نے دیر رات میوانی کو گجرات کے پالن پور شہر میں واقع ایک سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے ایک معاون سریش جاٹ کے مطابق دلت رہنما اور سیاسی پارٹی راشٹریہ دلت ادھیکار منچ کے کنوینر جگنیش میوانی کو آئی پی سی کی دفعہ 153A کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا، جو برادریوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق جرائم سے متعلق ہے۔ یہ ایف آئی آر آسام کے کوکراجھار پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ Jignesh Mevani taken to Kokrajhar

  • Gujarat MLA Jignesh Mevani brought to Kokrajhar police station in Assam

    An FIR was registered against him for his tweet. We are moving his bail petition and we are hopeful that he will be out today: Kankan Das, Advocate and General Secretary of Assam Pradesh Congress Committee pic.twitter.com/j96QyQsjZ8

    — ANI (@ANI) April 21, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تفصیلات کے مطابق گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو آسام لے جایا گیا۔ آسام پولیس انہیں میڈیا والوں سے بچاتے ہوئے ایئرپورٹ کے پچھلے دروازے سے لے گئی۔ آسام پولس حکام اس معاملے پر خاموش رہے۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ میوانی کو پوچھ گچھ کے لیے کوکراجھار لے جایا جا رہا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کو ان سے دور رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 19 اپریل کو اروپ کمار ڈے نامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر کوکراجھار پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ نے اپنی شکایت میں کہا کہ جگنیش میوانی نے ٹویٹ کیا تھا کہ 'ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی 'گوڈسے' کی پوجا کرتے ہیں اور انہیں بھگوان مانتے ہیں اس لیے وزیراعظم 20 اپریل کو گجرات کے دورے کے دوران امن اور ہم آہنگی کے لیے عوام سے معافی مانگیں'۔

آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا
آسام پولیس نے جگنیش میوانی کو گرفتار کیا

اروپ کمار ڈے نے الزام لگایا کہ جگنیش میوانی کا یہ ٹویٹ عوامی امن کو خراب کر رہا ہے، لوگوں کے ایک مخصوص طبقے کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے خلاف ہے۔ یہ یقینی طور پر کسی طبقے کو جرم کرنے پر اکسانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ملک کے اس حصے میں دوسری کمیونٹی کے خلاف ہے۔

اس معاملے میں آسام پردیش کانگریس کمیٹی (اے پی سی سی) کے صدر بھوپین بورا نے کہا کہ پولیس کا یہ قدم آسام اور پورے ملک میں بی جے پی کے راج میں 'پولیس راج' ثابت کرتا ہے۔ آسام کے دارالحکومت میں گزشتہ 12 دنوں میں 13 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ آسام پولیس ان جرائم کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ ان کے پاس گجرات جاکر عوامی ذمہ دار نمائندے کو گرفتار کرنے کا وقت ہے۔ جگنیش میوانی کو گرفتار کرکے حکومت دہلی اور دِس پور میں اپوزیشن کو ڈرانا چاہتی ہے۔ بورا نے کہا کہ پارٹی نے میوانی کی رہائی کے لیے تین سینیئر وکیلوں کو کوکراجار بھیجا ہے۔

سریش جاٹ نے کہا کہ آسام پولس حکام کے ذریعہ شیئر کردہ دستاویز کے مطابق چند دن پُرانے ٹویٹ کی بنیاد پر ایم ایل اے جگنیش میوانی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تاہم اس ٹویٹ کو ٹویٹر نے ہٹا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ٹویٹ ناتھورام گوڈسے کے بارے میں تھا۔ سریش جاٹ کے مطابق میوانی کو پہلے پالن پور سے احمد آباد سڑک کے ذریعے لایا گیا اور پھر ہوائی جہاز سے آسام لے جایا گیا۔ میوانی بناس کانٹھا کی وڈگام سیٹ سے آزاد ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔

جگنیش میوانی قانون ساز اسمبلی کے رکن اور گجرات کے وڈگام سے رکن اسمبلی ہیں۔ وہ ایک وکیل اور سابق صحافی ہیں۔ فی الحال میوانی ایک آزاد ایم ایل اے ہیں لیکن انہوں نے کانگریس کو اپنی حمایت دی ہے۔ جگنیش میوانی نے سیاسی کارکن اور جے این یو کے سابق طلباء یونین لیڈر کنہیا کمار کے ساتھ ستمبر 2021 میں کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی تھی جہاں کنہیا کمار نے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور میوانی نے آخر تک گاندھی کی حمایت کی تھی۔ یہ آزاد ایم ایل اے کے طور پر ان کا دور ہے جس کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہوں گے۔ آسام پولیس نے گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو بدھ کی رات دیر گئے ایک ٹویٹ کے سلسلے میں ریاست کے پالن پور شہر سے گرفتار کیا۔ حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ میوانی کو بذریعہ ہوائی جہاز آسام لے جایا گیا۔

Last Updated : Apr 21, 2022, 7:43 PM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.