ریاست مدھیہ پردیش کے کھرگون میں تریپورہ میں ہوئے تشدد کے خلاف مشترکہ جماعتیں اور ایم آئی ایم کے کارکن نے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا جس میں مطالبہ کیا کہ تریپورہ میں صدر راج نافذ کیا جائے۔
تریپورہ میں ہوئے پرتشدد واقعات کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اقلیتی طبقہ کے خلاف تشدد سے لوگ سخت ناراض ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ تری پورہ میں صدر راج نافذ کر دیا جائے اور تشدد پھیلانے والی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔ اندور: ایس ڈی پی آئی کا تریپورا تشدد کے خلاف احتجاج
اس سلسلہ میں کھرگون دل کی جمعیت علماء ہند، جماعت اسلامی، جمعیت اہل سنت اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنوں نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا۔
مجلس اتحاد المسلمین کے رکن یاسر پٹھان نے کہا کہ تریپورہ میں لوگوں کو مذہب کے نام پر مشتعل کرکے تشدد پھیلایا جا رہا ہے جس میں مسلمانوں کی مساجد، دکانیں اور گھروں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے، ایسے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ وہیں ایسی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کی جانی چاہئے جو ان فرقہ وارانہ فساد میں شریک ہیں۔