ETV Bharat / bharat

Indian Students Stranded in Ukraine: یوکرین میں پھنسے بھارتی طلبا کی مدد کےلیے حکومت غور کرے، سپریم کورٹ کی ہدایت

author img

By

Published : Mar 4, 2022, 7:59 AM IST

عدالت عظمی کی تین رکنی بنچ کی صدارت کررہے ہیں چیف جسٹس این وی رمنا نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ طلبا کی پریشانی سے وہ فکرمند ہیں لیکن وہ کوئی آرڈر نہیں دے سکتے۔عرضی گزار کی طرف سے وکیل اے ایم دار نے بنچ کے سامنے کہاکہ طلبا ٹھنڈ میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ خوراک اور پانی کے لئے جدوجہدکررہے ہیں۔ Can We Direct Putin to Stop,CJI Ramna

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت سے کہاکہ روس یوکرین جنگ بحران میں پھنسے طلبا کی مدد سے متعلق عرضیوں پر کیا مدد کی جاسکتی ہے اس پر غور کرے۔SC asks AG to help in evacuation of medical students stranded in Ukraine

اس سے پہلے آج کی سماعت کے دوران عدالت عظمی نے عرضی پر سماعت کے بعد کوئی آرڈر دینے سے انکار کردیا تھا۔

عدالت عظمی کی تین رکنی بنچ کی صدارت کررہے ہیں چیف جسٹس این وی رمنا نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ طلبا کی پریشانی سے وہ فکرمند ہیں لیکن وہ کوئی آرڈر نہیں دے سکتے۔

عرضی گزار کی طرف سے وکیل اے ایم دار نے بنچ کے سامنے کہاکہ طلبا ٹھنڈ میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ خوراک اور پانی کے لئے جدوجہدکررہے ہیں۔

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے عرضی گزاروں کی پریشانی معلوم کرنے کی کوشش کی اور کہاکہ ہندستان کے وزیر یوکرین کی سرحد سے ملحق ممالک میں پھنسے ہوئے طلبا کی وطن واپسی کے لئے سہولت فراہم کررہے ہیں۔

مسٹر وینوگوپال نے عرضی گزار کے وکیل سے معلوم کرنا چاہا کہ طلبا یوکرین کی سرحد پر کیوں پار نہیں کرپارہے ہیں جبکہ یوکرین ہندستانیوں کو پڑوسی ممالک میں جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ اس پر عرضی گزار کے وکیل نے اپنی طرف سے کہاکہ پروازیں صرف پولینڈ اور ہنگری سے چلائی جارہی ہیں۔

عرضی گزار کے دلائل سننے کے بعدبنچ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ عرضی مندرجات دیکھتے ہوئے وہ اس پر غور کریں کہ (مدد کے لئے) اس میں کیا کچھ کیا جاسکتا ہے؟
اس سے پہلے (آج) بنچ نے ہندستانیوں کی سلامتی، بحفاظت واپسی اور بنیادی سہولیات مہیا کرانے والی مانگ والی عرضیوں پر کوئی آرڈر دینے سے انکا کردیا تھا۔
جج رمن نے جلد سماعت کی درخواست پر شروعات میں کہا تا کہ عدالت کیا کرے گی؟ کیا میں روس کی صدر کو جنگ روکنے کی ہدایت دے سکتا ہوں؟
ایک عرضی کا موقف رکھ رہے وکیل اے ایم در کی طرف سے عرضی پر جلد سماعت کا ذکرکرنے پر جج نے کہا تھا کہ کیوں میں ولادیمیر پوتن سے جنگ روکنے کے لئے کہوں؟ آپ کیا چاہتے ہیں۔
عرضی گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت عظمی طلبا کی بحفاظت واپسی کے لئے ہدایت دے سکتی ہے۔
چیف جسٹس کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے کہاکہ یوکرین۔روس لڑائی سے پیدا شدہ بحران میں پھنسے طلبا کے تئیں ان کی ہمدردی ہے، لیکن وہ اس معاملے میں کوئی حکم نہیں دے سکتے۔
خصوصی ذکر کرنے والے وکیل نے ایک طلبا سمیت بڑی تعداد میں طلبا کے یوکرین۔رومانیہ کی سرحد سے وطن واپس لانے کے لئے وزارت خارجہ کو ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔ عرضی میں پھنسے ہوئے طلبا کو راحت فراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
وکیل وشال تیواری نے بھی گزشتہ ہفتہ عرضی دائر کرکے سپریم کورٹ سے مرکزی حکومت کو فوری طورپر ضروری ڈپلومیٹک اقدامات کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔
ان کی طرف سے دائر عرضی میں یوکرین میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے گئے طلبا کے مستقبل پر خاص طورپر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ تعلیم اور ملازمت اور دیگر کاموں سے یوکرین گئے لوگوں کے وہاں سے ہندستان واپس آنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ہزاروں کی تعداد میں طلبا سمیت کئی لوگ وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ بحران کے ان حالات میں وہاں کے ہندستانیوں کی سلامتی سے لیکر خوراک، پانی او ر دوا۔طب کا انتظام ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت ڈپلومیٹک ذریعہ ضروری اقدامات کرے تاکہ بروقت ضروری سہولیات مہیا کرائی جاسکیں۔
عرضی گزار نے جنگ کی حالت کے مدنظر میڈیکل شعبہ میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کررہے طلبا کے مستقبل پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ طلبا کے لئے آن لائن تعلیم سے متعلق سہولیات کرانے کے لئے ضروری ہدایت حکومت کو دینے کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں:Indian Students In Ukraine: بھارتی شہریوں کو یوکرین سے واپس لانے میں حکومت تیزی لائے


خیال رہے کہ لمبے وقت سے جاری آپسی تنازعہ کے بعد روس نے گزشتہ دنوں یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔ روز روز آرہی گولہ باری اور بڑی تعداد میں لوگوں کے مارے جانے کی خبروں سے یوکرین میں مقیم ہندستانیوں کے اہل خانہ یہاں ان کی سلامتی پر نہایت فکر مند ہیں۔
یو این آئی

سپریم کورٹ نے جمعرات کو مرکزی حکومت سے کہاکہ روس یوکرین جنگ بحران میں پھنسے طلبا کی مدد سے متعلق عرضیوں پر کیا مدد کی جاسکتی ہے اس پر غور کرے۔SC asks AG to help in evacuation of medical students stranded in Ukraine

اس سے پہلے آج کی سماعت کے دوران عدالت عظمی نے عرضی پر سماعت کے بعد کوئی آرڈر دینے سے انکار کردیا تھا۔

عدالت عظمی کی تین رکنی بنچ کی صدارت کررہے ہیں چیف جسٹس این وی رمنا نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ طلبا کی پریشانی سے وہ فکرمند ہیں لیکن وہ کوئی آرڈر نہیں دے سکتے۔

عرضی گزار کی طرف سے وکیل اے ایم دار نے بنچ کے سامنے کہاکہ طلبا ٹھنڈ میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ خوراک اور پانی کے لئے جدوجہدکررہے ہیں۔

اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے عرضی گزاروں کی پریشانی معلوم کرنے کی کوشش کی اور کہاکہ ہندستان کے وزیر یوکرین کی سرحد سے ملحق ممالک میں پھنسے ہوئے طلبا کی وطن واپسی کے لئے سہولت فراہم کررہے ہیں۔

مسٹر وینوگوپال نے عرضی گزار کے وکیل سے معلوم کرنا چاہا کہ طلبا یوکرین کی سرحد پر کیوں پار نہیں کرپارہے ہیں جبکہ یوکرین ہندستانیوں کو پڑوسی ممالک میں جانے کی اجازت دے رہا ہے۔ اس پر عرضی گزار کے وکیل نے اپنی طرف سے کہاکہ پروازیں صرف پولینڈ اور ہنگری سے چلائی جارہی ہیں۔

عرضی گزار کے دلائل سننے کے بعدبنچ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ وہ عرضی مندرجات دیکھتے ہوئے وہ اس پر غور کریں کہ (مدد کے لئے) اس میں کیا کچھ کیا جاسکتا ہے؟
اس سے پہلے (آج) بنچ نے ہندستانیوں کی سلامتی، بحفاظت واپسی اور بنیادی سہولیات مہیا کرانے والی مانگ والی عرضیوں پر کوئی آرڈر دینے سے انکا کردیا تھا۔
جج رمن نے جلد سماعت کی درخواست پر شروعات میں کہا تا کہ عدالت کیا کرے گی؟ کیا میں روس کی صدر کو جنگ روکنے کی ہدایت دے سکتا ہوں؟
ایک عرضی کا موقف رکھ رہے وکیل اے ایم در کی طرف سے عرضی پر جلد سماعت کا ذکرکرنے پر جج نے کہا تھا کہ کیوں میں ولادیمیر پوتن سے جنگ روکنے کے لئے کہوں؟ آپ کیا چاہتے ہیں۔
عرضی گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت عظمی طلبا کی بحفاظت واپسی کے لئے ہدایت دے سکتی ہے۔
چیف جسٹس کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے کہاکہ یوکرین۔روس لڑائی سے پیدا شدہ بحران میں پھنسے طلبا کے تئیں ان کی ہمدردی ہے، لیکن وہ اس معاملے میں کوئی حکم نہیں دے سکتے۔
خصوصی ذکر کرنے والے وکیل نے ایک طلبا سمیت بڑی تعداد میں طلبا کے یوکرین۔رومانیہ کی سرحد سے وطن واپس لانے کے لئے وزارت خارجہ کو ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔ عرضی میں پھنسے ہوئے طلبا کو راحت فراہم کرنے کے لئے ضروری اقدامات دینے کی درخواست کی گئی ہے۔
وکیل وشال تیواری نے بھی گزشتہ ہفتہ عرضی دائر کرکے سپریم کورٹ سے مرکزی حکومت کو فوری طورپر ضروری ڈپلومیٹک اقدامات کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔
ان کی طرف سے دائر عرضی میں یوکرین میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے گئے طلبا کے مستقبل پر خاص طورپر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ تعلیم اور ملازمت اور دیگر کاموں سے یوکرین گئے لوگوں کے وہاں سے ہندستان واپس آنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ہزاروں کی تعداد میں طلبا سمیت کئی لوگ وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ بحران کے ان حالات میں وہاں کے ہندستانیوں کی سلامتی سے لیکر خوراک، پانی او ر دوا۔طب کا انتظام ایک بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت ڈپلومیٹک ذریعہ ضروری اقدامات کرے تاکہ بروقت ضروری سہولیات مہیا کرائی جاسکیں۔
عرضی گزار نے جنگ کی حالت کے مدنظر میڈیکل شعبہ میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کررہے طلبا کے مستقبل پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ طلبا کے لئے آن لائن تعلیم سے متعلق سہولیات کرانے کے لئے ضروری ہدایت حکومت کو دینے کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں:Indian Students In Ukraine: بھارتی شہریوں کو یوکرین سے واپس لانے میں حکومت تیزی لائے


خیال رہے کہ لمبے وقت سے جاری آپسی تنازعہ کے بعد روس نے گزشتہ دنوں یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔ روز روز آرہی گولہ باری اور بڑی تعداد میں لوگوں کے مارے جانے کی خبروں سے یوکرین میں مقیم ہندستانیوں کے اہل خانہ یہاں ان کی سلامتی پر نہایت فکر مند ہیں۔
یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.