کل ہند انجمن اساتذہ اردو جامعاتِ ہند کے قومی کنوینر پروفیسر انور پاشا نے انجمن کے صدر پروفیسر علی جاوید صاحب سے تبادلہ خیال کے بعد ایک بیان جاری کرکے کسانوں کی جاری احتجاجی تحریک کو اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کسانوں کے مطالبات کو بلاشرط قبول کرے۔ کیوں کہ ایسا کرنا ملک وقوم کے مفاد میں ہوگا۔
پروفیسر پاشا نے کہا 'ملک بھر کے کسان اور ان کی تنظیمیں مرکزی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس میں پاس کیے گئے کسان بل کے خلاف پرامن احتجاج کررہی ہیں اور احتجاج کا یہ سلسلہ اگرچہ کئی ہفتوں سے پنجاب اور دیگر ریاستوں میں جاری تھا لیکن حکومت نے کسانوں کے احتجاج کو سنجیدگی سے نہیں لیا جس کے سبب بالآخر کسانوں کو دہلی کی طرف کوچ کرنا پڑا'۔
انہوں نے کہا 'آج تقریباً ایک ہفتے سے سرد موسم میں اپنی جان پر کھیل کر پنجاب، ہریانہ،اترپردیش اور ملک کی دیگر ریاستوں سے لاکھوں کی تعداد میں کسان دہلی کی سرحدوں پر جمع ہیں اور حکومت سے یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اس کسان مخالف بل کو واپس لے۔ لیکن حکومت کی سرد مہری کے سبب کسانوں میں غم وغصہ بڑھ رہا ہے۔ پروفیسر پاشا نے کہا کہ کسان انّ داتا ہیں۔ ان کے خلاف کوئی بھی پالیسی ملک کے عوام کے خلاف پالیسی کے مترادف ہے۔ کسانوں کی محنت کی تعظیم اوران کے مفادات کا تحفظ حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر کا غلط نقشہ ہٹائیں: بھارت کا ویکیپیڈیا کو حکم
انہوں نے کہا کہ کل ہند انجمن اساتذہ اردو جامعات ہند کسانوں کی جاری پرامن احتجاجی تحریک کی حمایت کرتی ہے اور مرکزی حکومت سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کسانوں کے جائز مطالبات کو منظور کرتے ہوئے فوری طور پر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرکے متنازعہ بل کو کالعدم قراردے یا اس میں مناسب ترمیم کرکے کسانوں اور ملک کے عوام کو مطمئن کرے۔