ڈی ایم کے کی رکن پارلیمان ڈاکٹر ٹی سماتی تھمیزہچی تھانگاپینڈین نے لوک سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیم) بل 2021 پر جاری بحث پر زبردست اعتراز درج کیا۔ انہوں نے کہا مرکز اپنے فیصلوں سے آئے روز جمہوریت کو دفن کر رہا ہے۔
ڈاکٹر ٹی سماتی تھمیزہچی نے کہا 2019 میں جب جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن منسوخ کی گئی تھی، تب بھارت کے جمہوری نظام کو شدید دھچکا لگا تھا۔ انہوں نے کہا لوگوں کو اپنے گھروں میں بند رکھ کر بل کو پاس کیا گیا تھا جو جمہوری نظام کے بالکل خلاف ہے۔
سماتی نے کہا جو کمی 2019 میں رہی تھی وہ بل جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیم) بل 2021 میں پوری کی جا رہی ہے۔
سماتی نے سوال کیا کہ جب حکومت آتم نربھرتا کی بات کرتی ہے تو جموں و کشمیر میں دوسری ریاستوں سے افسران کو کیوں لایا جاتا ہے؟ وہاں کے ہی افسران کو ترجیح کیوں نہیں دی جاتی۔
انہوں نے کہا اس وقت کی حکومت سب سے غیر جمہوری طریقہ کار اپنا رہی ہے، اور لوگوں کے احساسات و جزبات کو بالائے طاق رکھ کر قوانین پاس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا جموں و کشمیر کو ریاست سے یونین ٹریٹری میں تبدیل کرنا جمہوری طریقہ کار کے برعکس ہے۔