ETV Bharat / bharat

حکومت ایم ایس پی پر قانون بنائے یا پھر اس دھوکہ کو ختم کرے : یوگیندر یادو

نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے متحدہ کسان مورچہ کے اہم رکن اور سوراج انڈیا کے لیڈر یوگیندر یادو نے فصلوں کی کم از کم حمایتی قیمت یعنی ایم ایس پی کے موجودہ نظام کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یا تو حکومت اس کو قانون کے دائرے میں لائے یا اسے ختم کر دے۔

حکومت ایم ایس پی پر یا تو قانون بنائے یا اس دھوکہ کو ختم کرے : یوگیندر یادو
حکومت ایم ایس پی پر یا تو قانون بنائے یا اس دھوکہ کو ختم کرے : یوگیندر یادو
author img

By

Published : Feb 20, 2021, 5:15 PM IST

مسٹر یادو نے سنیچر کے روز یواین آئی سے کہا کہ ایم ایس پی کے نام پر اس ملک میں گزشتہ 50 سال سے دھوکہ ہو رہا ہے اور آگے بھی کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا جاتا رہے گا۔ حکومت کو اس ایم ایس پی کے سسٹم کو یا تو قانونی شکل دینی چاہئے یا اسے ختم کر دینا چاہئے۔

ایم ایس پی کا تعین کر نے والا کمیشن فار ایگریکلچر کاسٹ اینڈ پرائزز سرکاری ادارہ تو ہے، لیکن اسے آئینی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ اس لئے اس کی سفارشات پر عمل کرنا حکومت کے لیے لازمی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایم ایس پی کا التزام صرف کاغذات تک ہی محدود ہے اور زمینی سطح پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔

منڈیوں میں کسانوں کی حالت زار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کسان فصل منڈی میں لے کر جاتا ہے تو اسے کسی نہ کسی بہانے ایم ایس پی کی برابر قیمت ادا نہیں کی جاتی اور اس کی فصل کی بولی ایم ایس پی کے نیچے پر ہی لگائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریبا 14 کروڑ کسان ہیں، لیکن موجودہ ایم ایس پی کا فائدہ بمشکل دس سے 15 فیصد کسانوں کو ہی ملتا ہے اور جس میں بیشتر بڑے کسان شامل ہیں۔

یادو نے کہا کہ ایم ایس پی کے لئے بھی حق تعلیم کی طرز پر پارلیمنٹ میں ایک قانون بنایا جانا چاہئے، جس کا اطلاق پورے ملک میں کیا جا ئے۔ پورے ملک میں فصل کی قیمت ایم ایس پی کی بنیاد پر طے کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں ایم ایس پی نافذ کرنا لازمی ہو جائے گا اور چھوٹے اور بڑے دونوں کسانوں کو اس کا فائدہ ہوگا۔

ایم ایس پی کو قانون کے دائرے میں لانے کا ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ اگر کسی بھی کسان کی فصل ایم ایس پی کے نیچے خریدی جاتی ہے تو اس کے پاس بھی قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اختیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ اس کے بعد کسان کی فصل کی بولی ایم ایس پی کے برابر یا اس کے اوپر لگنا شروع ہو جا ئے گی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ حکومت ایم ایس پی کے سلسلے میں تحریری یقین دہانی کرنے کے لئے تیار ہے، توانہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری سے بھاگنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی فصل کا ایم ایس پی کا تعین کرنے والی سرکاری تنظیم تحریری طور پر ہی ایم ایس پی کا اعلان کرتی ہے لیکن اس کی قانونی اہمیت نہ ہونے کی وجہ سے اس کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔



یو این آئی

مسٹر یادو نے سنیچر کے روز یواین آئی سے کہا کہ ایم ایس پی کے نام پر اس ملک میں گزشتہ 50 سال سے دھوکہ ہو رہا ہے اور آگے بھی کسانوں کے ساتھ دھوکہ کیا جاتا رہے گا۔ حکومت کو اس ایم ایس پی کے سسٹم کو یا تو قانونی شکل دینی چاہئے یا اسے ختم کر دینا چاہئے۔

ایم ایس پی کا تعین کر نے والا کمیشن فار ایگریکلچر کاسٹ اینڈ پرائزز سرکاری ادارہ تو ہے، لیکن اسے آئینی حیثیت حاصل نہیں ہے۔ اس لئے اس کی سفارشات پر عمل کرنا حکومت کے لیے لازمی نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایم ایس پی کا التزام صرف کاغذات تک ہی محدود ہے اور زمینی سطح پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔

منڈیوں میں کسانوں کی حالت زار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب کسان فصل منڈی میں لے کر جاتا ہے تو اسے کسی نہ کسی بہانے ایم ایس پی کی برابر قیمت ادا نہیں کی جاتی اور اس کی فصل کی بولی ایم ایس پی کے نیچے پر ہی لگائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں تقریبا 14 کروڑ کسان ہیں، لیکن موجودہ ایم ایس پی کا فائدہ بمشکل دس سے 15 فیصد کسانوں کو ہی ملتا ہے اور جس میں بیشتر بڑے کسان شامل ہیں۔

یادو نے کہا کہ ایم ایس پی کے لئے بھی حق تعلیم کی طرز پر پارلیمنٹ میں ایک قانون بنایا جانا چاہئے، جس کا اطلاق پورے ملک میں کیا جا ئے۔ پورے ملک میں فصل کی قیمت ایم ایس پی کی بنیاد پر طے کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نجی اور سرکاری دونوں شعبوں میں ایم ایس پی نافذ کرنا لازمی ہو جائے گا اور چھوٹے اور بڑے دونوں کسانوں کو اس کا فائدہ ہوگا۔

ایم ایس پی کو قانون کے دائرے میں لانے کا ایک اور فائدہ یہ ہوگا کہ اگر کسی بھی کسان کی فصل ایم ایس پی کے نیچے خریدی جاتی ہے تو اس کے پاس بھی قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اختیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ اس کے بعد کسان کی فصل کی بولی ایم ایس پی کے برابر یا اس کے اوپر لگنا شروع ہو جا ئے گی۔

یہ پوچھے جانے پر کہ حکومت ایم ایس پی کے سلسلے میں تحریری یقین دہانی کرنے کے لئے تیار ہے، توانہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داری سے بھاگنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی فصل کا ایم ایس پی کا تعین کرنے والی سرکاری تنظیم تحریری طور پر ہی ایم ایس پی کا اعلان کرتی ہے لیکن اس کی قانونی اہمیت نہ ہونے کی وجہ سے اس کا اطلاق نہیں ہوتا ہے۔



یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.