’فکی ہیل 2021‘ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر پال نے کہا کہ حکومت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) اسکیم میں بہتری جاری رکھےگی۔ انہوں نے کہا کہ جو ادارے اس کا حصہ نہیں بنے ہیں انھیں اس کے ساتھ شراکت داری کرنی چاہیے اور دیگر اسپتالوں کو بھی اس میں شامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم جے اے وائی نے دیگر سرکاری اسکیموں کو اپنانا شروع کر دیا ہے اور ریاستی حکومتوں کی پہل پر دیگر امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو سنگین اور ایمرجنسی ادویات کے میدان میں وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ایک نیشنل نیٹ ورک آف ایکسیلینٹ ایمرجنسی اینڈ ٹراما سسٹم بنانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مرکزی ملازمین کو دیوالی کا تحفہ، ڈی اے میں 3 فیصد کا اضافہ
ڈاکٹر پال نے کہا کہ ریاستی حکومتیں صحت کی نگرانی کے بجٹ میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں اور اسے موجودہ چار فیصد سے تقریبا آٹھ فیصد تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے نجی شعبے سے اپیل کی کہ وہ اگلے سال کے بجٹ کے لیے تجاویز دیں اور ملک کے آیوش یا روایتی ادویات کے شعبے کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ضلعی اسپتالوں کو میڈیکل کالجوں میں تبدیل کرنے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ اس سے نئے وسائل کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
یو این آئی