ETV Bharat / bharat

Manipur Women Naked Video منی پور خواتین کے وائرل ویڈیو پر مرکز کا ٹوئٹر کو نوٹس

مرکزی حکومت نے منی پور کی دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیوز کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کو کہا ہے۔ حکومت نے مزید کہا کہ یہ معاملہ زیر تفتیش بھی ہے۔

Government asks Twitter to take down video of women being paraded naked in Manipur
منی پور خواتین کے وائرل ویڈیو پر مرکز کا ٹوئٹر کو نوٹس
author img

By

Published : Jul 20, 2023, 3:46 PM IST

امپھال: منی پور گزشتہ دو ماہ سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ اس دوران ہجوم کی جانب سے دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرانے کا معاملہ سامنے آیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ مرکز نے اس وائرل ویڈیو کو لے کر ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس بھیجا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ 4 مئی کو پیش آیا تھا اور اب تک اس معاملے میں صرف ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ ویڈیو میں سینکڑوں افراد نظر آرہے ہیں۔ نوٹس میں حکومت نے خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیوز اشتعال انگیز اور زیر تفتیش قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کو کہا ہے۔

منی پور کی اس حالیہ ویڈیوز نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا کہ واقعہ کے ایک اہم مجرم کو منی پور پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور وہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ وہیں کانگریس نے جمعرات کو مرکز پر منی پور کے تعلق سے غیرسنجیدہ اور عدم فعالیت کے لیے تنقید کی۔ پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے نریندر مودی حکومت پر جمہوریت کو موبکریسی میں تبدیل کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے صدر دروپدی مرمو پر زور دیا کہ وہ تنازعات سے متاثرہ شمال مشرقی ریاست میں صدر راج نافذ کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں نسلی تشدد سے متاثرہ ریاست کے بارے میں بات کرنے اور قوم کو بتاتے ہوئے کہا کہ منی پور میں انسانیت مر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انھوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت اور بی جے پی نے ریاست کے نازک سماجی تانے بانے کو تباہ کرکے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو موبوکریسی میں بدل دیا ہے۔ نریندر مودی جی، ہندوستان آپ کی خاموشی کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ اگر آپ کی حکومت میں کوئی ضمیر یا شرم کا ذرہ باقی ہے تو آپ کو پارلیمنٹ میں منی پور کے بارے میں بات کرنی چاہئے اور قوم کو بتانا چاہئے کہ مرکز اور ریاست دونوں میں آپ کی دوہری نااہلی کے لئے دوسروں کو مورد الزام ٹھہرائے بغیر کیا ہوا۔

امپھال: منی پور گزشتہ دو ماہ سے تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ اس دوران ہجوم کی جانب سے دو خواتین کو برہنہ کرکے پریڈ کرانے کا معاملہ سامنے آیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ مرکز نے اس وائرل ویڈیو کو لے کر ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس بھیجا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ 4 مئی کو پیش آیا تھا اور اب تک اس معاملے میں صرف ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ ویڈیو میں سینکڑوں افراد نظر آرہے ہیں۔ نوٹس میں حکومت نے خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیوز اشتعال انگیز اور زیر تفتیش قرار دیتے ہوئے ٹوئٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹانے کو کہا ہے۔

منی پور کی اس حالیہ ویڈیوز نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا کہ واقعہ کے ایک اہم مجرم کو منی پور پولیس نے گرفتار کر لیا ہے اور وہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ وہیں کانگریس نے جمعرات کو مرکز پر منی پور کے تعلق سے غیرسنجیدہ اور عدم فعالیت کے لیے تنقید کی۔ پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے نریندر مودی حکومت پر جمہوریت کو موبکریسی میں تبدیل کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے صدر دروپدی مرمو پر زور دیا کہ وہ تنازعات سے متاثرہ شمال مشرقی ریاست میں صدر راج نافذ کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں نسلی تشدد سے متاثرہ ریاست کے بارے میں بات کرنے اور قوم کو بتاتے ہوئے کہا کہ منی پور میں انسانیت مر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

انھوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت اور بی جے پی نے ریاست کے نازک سماجی تانے بانے کو تباہ کرکے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو موبوکریسی میں بدل دیا ہے۔ نریندر مودی جی، ہندوستان آپ کی خاموشی کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔ اگر آپ کی حکومت میں کوئی ضمیر یا شرم کا ذرہ باقی ہے تو آپ کو پارلیمنٹ میں منی پور کے بارے میں بات کرنی چاہئے اور قوم کو بتانا چاہئے کہ مرکز اور ریاست دونوں میں آپ کی دوہری نااہلی کے لئے دوسروں کو مورد الزام ٹھہرائے بغیر کیا ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.