مظفر پور: بہار کے مظفر پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے گری راج سنگھ سمیت 23 لوگوں کو بری کر دیا ہے۔ سبھی پر مظفر پور میں ٹرین روکنے کا الزام تھا۔ اس معاملے میں ہفتہ کو عدالت نے سماعت کرتے ہوئے مرکزی وزیر گری راج سنگھ سمیت 23 لوگوں کو بے قصور قرار دیا۔ اس کے بعد سے حامیوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ عدالت کے احاطے میں حامیوں کا ہجوم تھا۔ بتا دیں کہ 2014 میں پولیس نے مظفر پور میں ٹرین روکنے کے معاملے میں مقدمہ درج کیا تھا۔
ٹرین روکنے کا معاملہ: یہ معاملہ 2014 سے متعلق ہے۔ اس وقت پٹرول ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ اس وقفے میں بی جے پی لیڈران نے ٹرین روک مہم شروع کی تھی۔ اس کو لے کر مظفر پور کے اس وقت کے ریلوے اسٹیشن چیف اروند کمار نے بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ، سریش شرما سمیت کل 23 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور اس معاملے میں سماعت ہوئی تھی۔ ہفتہ کو خصوصی ایم پی ایم ایل اے عدالت میں سزا کے نکتہ پر سماعت ہوئی۔ اس دوران تمام 23 ملزمان ملوث تھے۔ عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر فوری طور پر سب کو بری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Giriraj Singh Statement on Muslim گری راج سنگھ کے بیان پر آر جے ڈی کا شدید ردعمل
ٹرین کو روکنے کے معاملے میں کل 23 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا، جن میں مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے علاوہ سابق ریاستی وزراء سریش کمار شرما، رامسورت رائے، ویشالی ایم پی وینا دیوی، بی جے پی کے سابق ضلع صدر اروند کمار سنگھ، انجو رانی، دیوانشو کشور، کملیشور پرساد عرف کے پی پپو، آشیش ساہو، ونود کمار کشواہا، دیوی لال، ششی کمار سنگھ، گیتا دیوی اور وندنا سمیت متعدد شامل تھے۔