وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے جموں و کشمیر کے 14 مین اسٹریم سیاسی رہنماؤں کو دہلی مدعو کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں کانگریس بھی شامل ہو رہی ہے۔ اس اجلاس کا ایجنڈا واضح نہیں ہے لیکن جموں و کشمیر کی نیم خود مختار حیثیت ختم کئے جانے کے اقدام کے دو سال بعد یہ اس خطے کے لئے سب سے بڑی سیاسی پیش رفت ہے۔
میٹنگ کے پہلے جموں و کشمیر کانگریس پارٹی کے صدر جی اے میر نے کہا کہ 'اس اجلاس کی سب سے پہلے کانگریس نے ستائش کی تھی'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہی طریقہ ہے ملک کو چلانے کا اس لیے کانگریس پارٹی کی ٹیم اس میں حصہ لے رہی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'میٹنک کا ایجنڈا ابھی نہیں بتایا گیا ہے، لیکن ہم چاہیں گے کہ نریندر مودی میٹنگ شروع کرنے سے پہلے اپنا ایجنڈا بتادیں۔ ایجنڈا کے مطابق کانگریس پارٹی جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات مودی کو سمجھانے کی کوشش کرے گی'۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر پر خصوصی میٹنگ، سبھی نگاہیں دلی پر مرکوز
انہوں کہا کہ 'پانچ اگست کے بعد سے جموں و کشمیر کے لوگوں کے دل میں صدمہ ہے کہ ہمارے سارے تحفظ کیوں ختم کیے۔ اس تعلق سے کانگریس پارٹی مودی کے سامنے ایک کروڑ تیس لاکھ لوگوں کی ترجمانی کرے گی'۔
دفعہ 370 کی بحالی کے تعلق سے پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'پہلے مودی کی طرف سے ایجنڈا آنے دیجیے اس کے بعد ہم کچھ کہیں گے۔'