گیا میں کانگریس کے رہنما و کارکنان پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی گرفتاری کو لیکر حکومت کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔ جونہی کانگریس پارٹی کے گیا یونٹ کو اطلاع موصول ہوئی کہ سیتا پور پولیس نے جس جگہ انہیں گزشتہ 28 گنٹے سے حراست میں رکھا تھا اسی جگہ پر انہیں گرفتار کر لیا ہے اور ان پر متعدد دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ویسے ہی گیا میں کانگریس کے رہنما و کارکنان نے گاندھی چوک کے پاس کھڑے ہو کر احتجاج اور مظاہرے کرنے شروع کر دیے۔
کانگریس کے مگدھ ترجمان پروفیسر وجے کمار میٹھو نے کہا کہ بی جے پی حکومت تشدد پر آمادہ ہے۔ پرینکا گاندھی ہلاک ہوئے کسانوں کے لواحقین سے ملنے جارہی تھیں، جہاں انہیں پہلے حراست میں رکھا گیا اور پھر آج گرفتار کیا گیا۔ حکومت انہیں لواحقین سے ملنے کی اجازت دے کیونکہ یہ ان کا حق ہے اور یہ حق یوپی حکومت ان سے نہیں چھین سکتی ہے۔ لواحقین سے اظہار تعزیت کرنے سے آئین بھی نہیں روکتا ہے، تو پھر یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت ایسا کیسے کر سکتی ہے۔ کانگریس کے رہنماؤں نے مرکز کی نریندر مودی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ آج ملک میں تشدد حکومت کی پشت پناہی میں ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
راہل اور پرینکا گاندھی کو ملی لکھیم پور جانے کی اجازت
کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری نے کہا کہ اتر پردیش کے واقعہ سے حکومت کو شرمندہ ہونا چاہیے کیونکہ یہ واقعہ بی جے پی کے رہنما و مرکزی وزیر کے بیٹا نے انجام دیا ہے اور یہ ایف آئی آر میں بھی درج ہے۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں کانگریس پارٹی کی طرف سے لکھیم پور واقعہ کو لیکر مسلسل احتجاج کیے جارہے ہیں اور آج پرینکا گاندھی کی گرفتاری کی جونہی اطلاع موصول ہوئی وہ احتجاج کرنے لگے۔