بنگلور: کرناٹک اسمبلی میں حزب اختلاف رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے کولار حلقہ سے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے اپنے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے 'محفوظ نشست' کی تلاش کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ختم کردیا ہے۔ تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر نے اعلان کیا کہ وہ کولار حلقہ سے آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ 75 سالہ سابق وزیراعلیٰ، جو 'محفوظ نشست' کی تلاش میں تھے، پچھلے کچھ عرصے سے کولار کو منتخب کرنے کے بارے میں اشارے دے رہے تھے، اس موضوع کے متعلق ضلع کے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگیں بھی منعقد کی گئی تھیں۔ Karnataka Assembly Election
اس درمیان سابق وزیراعلیٰ نے ایک جلسہ عام میں بڑے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ 'میں نے کولار سے اگلے انتخابات کے لیے امیدوار بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بھلے ہی اس حلقے سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہو لیکن یہ ہائی کمان کی منظوری پر منحصر ہے۔ کولار کے کانگریس لیڈر اور کارکنان کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر پر وہاں سے الیکشن لڑنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ سدارامیا کو ورونا، بادامی، ہیبال بنگلور، کوپل اور چامراج پیٹ بنگلور کے علاقوں سے بھی اسی طرح کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ کولار کے موجودہ ایم ایل اے جنتادل سیکولر کے سری نواسا گوڑا نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن اب انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سری نواسا سینا نے پہلے اشارہ دیا تھا کہ وہ الیکشن نہیں لڑیں گے اور چاہتے ہیں کہ ان کے حلقے سے سدارامیا الیکشن لڑیں۔
سدارامیا، جنہوں نے اعلان کیا ہے کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات ان کے آخری انتخابات ہوں گے، نے واضح کیا تھا کہ وہ چامنڈیشوری سے انتخاب نہیں لڑیں گے۔ گزشتہ الیکشن میں وزیراعلی کے طور پر وہ چامنڈیشوری میں جے ڈی ایس کے امیدوار جی ٹی دیوے گوڑا سے 36,042 ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ تاہم انہوں نے بادامی حلقے سے کامیابی درج کی تھی جہاں سے انہوں نے بی سری رامولو (بی جے پی) کو 1,696 ووٹوں سے شکست دی تھی.
سنہ 1983 میں اپنے سیاسی کریئر کی شروعات کرتے ہوئے سدارامیا چامنڈیشوری سے لوک دل پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔ وہ اس حلقے سے پانچ بار جیت چکے ہیں جبکہ انہیں تین بار شکست کا منہ بھی دیکھنا پڑا ہے۔ سنہ 2008 میں حلقہ بندی کے بعد پڑوسی ورونا کا حلقہ بننے کے بعد سدارامیا نے اس کی نمائندگی کی یہاں تک کہ انہوں نے 2018 کے اسمبلی انتخابات میں اپنے بیٹے ڈاکٹر یتیندرا (موجودہ ایم ایل اے) کے لیے سیٹ خالی کر دی اور اپنے پرانے حلقہ چامنڈیشوری میں واپس چلے گئے تھے۔ سدارامیا سنہ 2013 سے 2018 تک کرناٹک کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، اگر پارٹی 2023 اسمبلی انتخابات میں جیت جاتی ہے تو وہ دوسری میعاد کے عہدے پر فائز ہونے کے عزائم کو پال رہے ہیں۔ ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کی بھی اسی طرح کی خواہشات ہیں لیکن دونوں رہنماؤں کے درمیان یکجہتی کا کھیل شروع ہوچکا ہے۔
کانگریس کے عہدیداروں کو امید ہے کہ کولار سے سدارامیا انتخاب لڑنے والے کولار، چکبالا پورہ اور بنگلور دیہی اضلاع میں پارٹی کو بڑی مدد حاصل ہوگی۔ انہوں نے یتینہ ہول پروجیکٹ شروع کرکے اور کے سی کے ساتھ ٹینکوں کو بھر کر خشک سالی سے متاثرہ علاقے کے لیے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے اپنے کام کو یاد کیا۔