ETV Bharat / bharat

سرکاری املاک کو بچانے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت: ڈاکٹر تنویر حسن - سابق رکن کونسل ڈاکٹر تنویر حسن

راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر و سابق رکن کونسل ڈاکٹر تنویر حسن نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں مودی حکومت صرف اپنی ناکامی کو پوشیدہ رکھنے کے لیے کر رہی ہے تاکہ لوگ اسی میں الجھ جائیں اور ان کے لیے کام کاج کا حساب نہ لیں۔ یہ ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، جس کے خلاف آر جے ڈی پوری ریاست میں بہت جلد ایک تحریک چلائے گی۔

Dr. Tanveer Hassan
Dr. Tanveer Hassan
author img

By

Published : Aug 28, 2021, 1:57 PM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر و سابق رکن کونسل ڈاکٹر تنویر حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے ایک لڑائی انگریزوں کے خلاف لڑی گئی تھی۔ اب اسی ملک کو بچانے کے لئے دوسری لڑائی سرمایہ داروں سے لڑی جائے گی جس کے ہاتھوں میں مرکزی حکومت کٹھپتلی بنی ہوئی ہے۔

Dr. Tanveer Hassan

انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر سرکاری املاک مرکزی حکومت جس طرح اپنے ہمنوا سرمایہ کاروں کے ہاتھوں فروخت کر رہی ہے یہ ملک کے مستقبل کے لئے کافی خطرناک ہے، اس معاملے میں بہار اب تک محفوظ تھا مگر جس طرح وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ریاست کے تعلق سے سرکاری املاک کو پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے خلاف اب تمام پارٹیوں کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اس کی شدید مخالفت کرنی پڑے گی تبھی ہماری ریاست محفوظ رہ سکے گی۔


ڈاکٹر حسن نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قدم ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے سب سے بڑا خسارہ ہے جسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ سیلاب متاثرین کو چھ ہزار دے کر نتیش حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے: تیجسوی یادو

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت شروع سے غریب مخالف رہی ہے، اقتدار میں آنے سے قبل کس طرح ملک کی عوام کو جھانسے میں رکھا اور متعدد وعدے کیے، لیکن افسوس کہ انہوں نے گزشتہ سات سالوں میں کچھ نیا نہیں کیا البتہ گزشتہ 70 سالوں میں ملک میں جو کچھ تعمیری کام ہوا اسے فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ ملک تعمیر و ترقی کی طرف نہیں بلکہ تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں مودی حکومت صرف اپنی ناکامی کو پوشیدہ رکھنے کے لئے کر رہی ہے تاکہ لوگ اسی میں الجھ جائیں اور ان کے لیے کام کاج کا حساب نہ لے. یہ ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، پٹنہ ہوائی اڈہ، بہار کی سات سڑکیں نجی کمپنی کو دئے جانے کے خلاف آر جے ڈی بہت جلد پوری ریاست میں ایک تحریک چلائے گی۔

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر و سابق رکن کونسل ڈاکٹر تنویر حسن نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران کہا کہ ملک کو بچانے کے لیے ایک لڑائی انگریزوں کے خلاف لڑی گئی تھی۔ اب اسی ملک کو بچانے کے لئے دوسری لڑائی سرمایہ داروں سے لڑی جائے گی جس کے ہاتھوں میں مرکزی حکومت کٹھپتلی بنی ہوئی ہے۔

Dr. Tanveer Hassan

انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر سرکاری املاک مرکزی حکومت جس طرح اپنے ہمنوا سرمایہ کاروں کے ہاتھوں فروخت کر رہی ہے یہ ملک کے مستقبل کے لئے کافی خطرناک ہے، اس معاملے میں بہار اب تک محفوظ تھا مگر جس طرح وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے ریاست کے تعلق سے سرکاری املاک کو پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے اس کے خلاف اب تمام پارٹیوں کے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اس کی شدید مخالفت کرنی پڑے گی تبھی ہماری ریاست محفوظ رہ سکے گی۔


ڈاکٹر حسن نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قدم ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے سب سے بڑا خسارہ ہے جسے فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ سیلاب متاثرین کو چھ ہزار دے کر نتیش حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے: تیجسوی یادو

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت شروع سے غریب مخالف رہی ہے، اقتدار میں آنے سے قبل کس طرح ملک کی عوام کو جھانسے میں رکھا اور متعدد وعدے کیے، لیکن افسوس کہ انہوں نے گزشتہ سات سالوں میں کچھ نیا نہیں کیا البتہ گزشتہ 70 سالوں میں ملک میں جو کچھ تعمیری کام ہوا اسے فروخت کیا جا رہا ہے۔ یہ ملک تعمیر و ترقی کی طرف نہیں بلکہ تنزلی کی طرف جا رہا ہے۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں مودی حکومت صرف اپنی ناکامی کو پوشیدہ رکھنے کے لئے کر رہی ہے تاکہ لوگ اسی میں الجھ جائیں اور ان کے لیے کام کاج کا حساب نہ لے. یہ ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے، پٹنہ ہوائی اڈہ، بہار کی سات سڑکیں نجی کمپنی کو دئے جانے کے خلاف آر جے ڈی بہت جلد پوری ریاست میں ایک تحریک چلائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.