ملک میں کورونا کی دوسری لہر قہر برپا کر رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفیکشن کے تین لاکھ 32 ہزار 730 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ دو ہزار 263 افراد موت کی آغوس میں جاچکے ہیں۔ ہر فرد پریشان اور ہر خاندان تشویش میں ہے۔
آکسیجن کی قلت سے حالات مزید نازک ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک کے تمام بڑے شہروں کے بڑے ہسپتال آکسیجن کے لیے جوجھ رہے ہیں۔ مریض کراہ رہے ہیں اور ان کی تیمارداری کے لیے آنے والے افراد آکسیجن کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن انہیں آکسیجن نہیں مل پا رہا ہے۔ ان حالات سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ہم سب کورونا کی اس وبا کو سنجیدگی سے لیں۔ حکومت کے ذریعہ وضع کردہ اصول و ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔
ماسک کی عادت ڈالیں، سوشل ڈسٹینسگ کو عمل میں لائیں، سینیٹائزر کا استعمال کریں اور وقتاً فوقتاً ہاتھ دھلتے رہیں اور بلاوجہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ ہمارا احتیاط ہی دوسروں کو بھی اور خود کو بھی محفوظ رکھے گا۔