ETV Bharat / bharat

Child Marriage In Assam نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے پر مسلم شخص گرفتار

author img

By

Published : Feb 10, 2023, 12:55 PM IST

آسام پولیس نے ظہیر علی منڈل نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ مذکورہ شخص پر نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے کا الزام ہے۔ ریاستی پولیس کم عمری میں شادی کے خلاف مسلسل گرفتاریاں کر رہی ہے۔ First Man arrested for attending child marriage in Assam

نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے پر مسلم شخص گرفتار
نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے پر مسلم شخص گرفتار

آسام: ریاست آسام میں کم عمری کی شادی کے خلاف پولیس سختی سے کارروائی کررہی ہے۔ ایسے میں پولیس ان لوگوں کے خلاف کی بھی کارروائی ہو رہی ہے جو اس طرح کی شادیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ ریاست کے ضلع بوناگائیگاؤں میں پولیس نے مبینہ نابالغ کی شادی میں شریک ظہیر علی نامی شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ جمعرات کو بونگائیگاؤں ضلع کے نمبر 2 سپاری گوری گاؤں کے رہنے والے ظہیر علی منڈل نامی شخص کو مبینہ نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ شادی مذکورہ شخص کے ایک رشتہ دار کے گھر میں ہو رہی تھی۔ دولہا رشتہ میں ظہیر علی کا بھتیجا بتایا جا رہا ہے۔ انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بتادیں کہ آسام پولیس نے ریاست بھر میں کم عمری کی شادی کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن میں اب تک 2666 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں آسام کے وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ ریاست میں بچیوں کی کم عمری کی شادی کے خلاف ہمارا کریک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک 2,666 گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ اس سماجی برائی کے خلاف مہم جاری رہے گی۔ ہم اس سماجی جرم کے خلاف اپنی لڑائی میں آسام کے لوگوں کا تعاون چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے والے پچاس شوہر گرفتار، اب تک 1800 گرفتاریاں

واضح رہے کہ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے رپورٹ برائے 2019-20 کے مطابق آسام میں 23 فیصد بچیوں کی شادیوں اور 11 فیصد کی کم عمری میں زچگی حاصل کرنے کی وجہ سے زچگی اور بچیوں کی اموات کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ آسام میں 31.8 فیصد خواتین کی شادی 20 سے 24 سال کی عمر کے درمیان یا 18 سال سے پہلے شادی کی گئی۔ یہ قومی اوسط 23.3 فیصد سے بھی زیادہ تھا۔

آسام: ریاست آسام میں کم عمری کی شادی کے خلاف پولیس سختی سے کارروائی کررہی ہے۔ ایسے میں پولیس ان لوگوں کے خلاف کی بھی کارروائی ہو رہی ہے جو اس طرح کی شادیوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ ریاست کے ضلع بوناگائیگاؤں میں پولیس نے مبینہ نابالغ کی شادی میں شریک ظہیر علی نامی شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ جمعرات کو بونگائیگاؤں ضلع کے نمبر 2 سپاری گوری گاؤں کے رہنے والے ظہیر علی منڈل نامی شخص کو مبینہ نابالغ کی شادی میں شرکت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ شادی مذکورہ شخص کے ایک رشتہ دار کے گھر میں ہو رہی تھی۔ دولہا رشتہ میں ظہیر علی کا بھتیجا بتایا جا رہا ہے۔ انہیں آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ بتادیں کہ آسام پولیس نے ریاست بھر میں کم عمری کی شادی کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن میں اب تک 2666 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں آسام کے وزیراعلی ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ ریاست میں بچیوں کی کم عمری کی شادی کے خلاف ہمارا کریک ڈاؤن جاری ہے اور اب تک 2,666 گرفتاریاں کی گئی ہیں۔ اس سماجی برائی کے خلاف مہم جاری رہے گی۔ ہم اس سماجی جرم کے خلاف اپنی لڑائی میں آسام کے لوگوں کا تعاون چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے والے پچاس شوہر گرفتار، اب تک 1800 گرفتاریاں

واضح رہے کہ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے رپورٹ برائے 2019-20 کے مطابق آسام میں 23 فیصد بچیوں کی شادیوں اور 11 فیصد کی کم عمری میں زچگی حاصل کرنے کی وجہ سے زچگی اور بچیوں کی اموات کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ آسام میں 31.8 فیصد خواتین کی شادی 20 سے 24 سال کی عمر کے درمیان یا 18 سال سے پہلے شادی کی گئی۔ یہ قومی اوسط 23.3 فیصد سے بھی زیادہ تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.