عام بجٹ 2022-23 کے تعلق سے جاری سیشن میں 9 فروری کو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ' ملک میں بڑھتی بیروزگاری اور مہنگائی Unemployment and Inflationہم سب کے لیے باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' پورے ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بڑھتی بے روزگاری اور مہنگائی Unemployment and Inflation ہمارے درمیان ایک اہم مسئلہ ہے، اس کی وجہ سے ہمارا نوجوان طبقہ آئے دن تناؤ کا شکار ہو رہا ہے جبکہ سب اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔
فاروق عبداللہ نے خاص طور پر اس بات پر توجہ دلائی کہ جموں وکشمیر میں دوسری ریاستوں سے مزدوروں کو لاکر کام دیا جا رہا ہے، جبکہ جموں و کشمیر کے مزدور غربت سے دوچار ہیں۔
انہوں نے تینوں زرعی قوانین کی منسوخی پر حکومت کا شکریہ ادا کیا، لیکن ساتھ ساتھ اس بات پر افسوس کا بھی اظہار کیا کہ اس احتجاج کے دوران تقریبا 700 کسان ہلاک ہوئے جو بے حد افسوسناک ہے۔
اس سیشن کے دوران فاروق عبداللہ نے کئی اہم مسئلوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مزید تفصیل کے لیے ویڈیو دیکھیں۔