ریاست بہار کے ضلع بھبھوا کے کیمور میں دھان کی خریداری نہیں ہونے سے کسان پریشان ہیں۔ حکومت کے ذریعہ طۓ شدہ قیمت پر جلد از جلد دھان کی خریداری کرنے کا وہ انتظامیہ پر دباؤ بھی بنا رہے ہیں۔
وہیں گودام کے پوری طرح سے بھرے ہونے کی بات کہ کر کسا ن کے دھان کی خریداری نہیں کی جا رہی ہے۔
پیکس مالکان کا کہنا ہے کہ ایس ایف سی چاول کی خریداری نہیں کر رہی ہے۔ اور ایس ایف سی کا کہنا ہے کہ چاولوں سے ابھی ان کا گودام پوری طرح بھرا ہوا ہے۔
جب تک حکومت کی جانب سے کوئی حکم نہیں ملے گا تب تک چاول کے ریک کو پٹنہ نہیں بھیجا جاسکے گا۔
آپ کو بتا دیں کی ہر برس جنوری سے اپریل کے دوران دھان کی خریداری سرکاری سطح پر ہوا کرتی تھی۔ ایسے میں کسان آسانی سے اپنا دھان فروخت کر لیا کرتے تھے۔
لیکن اس بار حکومت نے وقت بڑھانے کے بجائے کم کر دیا ہے۔ اس بار 23 نومبر سے دھان کی خریداری شروع کرنے کے ساتھ ہی آخری وقت 31 جنوری طے کردی گئی ہے۔
گورنمنٹ کی جانب سے کیمور کو جو ہدف دھان کی خریداری کے لیے دیا گیا ہے۔ وہ 3 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن ہے اور ابھی تک دھان کی جو خریداری کی گٸ وہ صرف 1لاکھ 48 ہزار ٹن ہے۔
دھان کی خرید اری کا وقت صرف دس دن بچا ہے ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ آخر محکمہ کیسے دو لاکھ میٹرک ٹن دھان کی خریداری کر پائےگا۔ اگر حکومت کی جانب سے طۓ شدہ تاریخ میں توسیع نہیں کی گئی تو کسانوں کو بڑے پیمانہ پر مالی نقصان اٹھانہ پڑ سکتا ہے۔
جنوری ماہ کا آخری وقت چل رہا ہے۔ضلع میں شدید سردی بھی پڑ رہی ہے۔ اور فروری تک موسم سرد رہنے کی امید ہے۔ ساتھ میں بے موسم برسات کی امید زیادہ ہوتی ہے۔کسانوں کے ہزاروں بوری دھان کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہیں۔ اس بابت پیکس کے ضلعی صدر نے بتا یا کہ' دھان کی خریداری کی تاریخ میں توسیع کو لے کر ریاستی حکومت کے علاوہ ضلع مجسٹریٹ سے کئی بار رابطہ کیا گیا ہے۔ کسانوں کے اس حساس مدہ پر اب تک کوئی بھی ٹھوس نتاٸج سامنے نہیں آسکے ہیں۔