لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے کسانوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے مسائل کا حل خود تجویز کریں۔
انہوں نے ان سے کہا کہ وہ صرف انتظامیہ کی طرف دیکھنے کے بجائے مسئلہ حل کرنے والی گاڑی کے ڈرائیور بنیں۔
مشیر موصوف محکمہ زراعت کشمیر کے زیر اہتمام کسانوں کے ساتھ ایک انٹریکٹو سیشن کے دوران خطاب کر رہے تھے۔
اپنے خطاب کے دوران مشیر نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ کاشتکاری میں پوری دلچسپی لیں کیونکہ تجارت کی قسمت کافی بدل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ملازمت کے متلاشی ہونے کے بجائے دنیا بھر میں نوکری کے تخلیق کار بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کی تجارت کو گذشتہ چند برسوں سے مناسب پہچان اور عزت مل رہی ہے۔
انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ دیسی برانڈز کو مناسب ٹیگنگ، لیبلنگ اور پیکیجنگ کے تحت فروغ دیں۔
انہوں نے کہا کہ آمدنی جدید خیالات سے بڑھتی ہے نہ کہ صرف انتظامی مداخلت سے۔
مشیر خان نے کسانوں کو زمین کو اپنی شناخت بنانے کی ترغیب دی۔
انہوں نے کہا کہ زمین کی اہمیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے نئے سرے سے نہیں بنایا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے تبادلوں کے ذریعے قلیل مدتی فوری منافع کمانے کے بجائے پائیدار فوائد کے لئے اس کی حفاظت کریں۔
مشیر نے کسانوں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے اور چھوٹی زمینوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے کواپریٹو فارمنگ اپنائیں۔
انہوں نے انہیں جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کو اپنانے کی تجویز دی تاکہ منافع کے مارجن کو بڑھا سکیں۔
انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور اپنی ذہانت اور توانائی کو زراعت کے شعبے کو آگے بڑھانے میں لگائیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'خصوصی پوزیشن کی منسوخی سے مسئلہ کشمیر مزید الجھ گیا'
انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ انتظامیہ کے مکمل تعاون سے اپنی کوالٹی چیکنگ لیب قائم کریں۔
مشیر خان نے افسران اور کسانوں سے کہا کہ وہ آپسی تال میل سے مسائل پر غور کریں۔
انہوں نے ان سے کہا کہ زمینی حقائق کا جائزہ لینے کے بعد ہر مسئلے کا حل تجویز کریں۔
انہوں نے ان سے کہا کہ وہ اپنی آمدنی میں کئی گنا اضافہ کرنے کے لئے زراعت کے ہر شعبے میں دنیا کے بہترین ماڈل تیار کریں۔
یو این آئی