نوئیڈا اتھارٹی پر کسانوں کا مظاہرہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج پھر کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی پر دھاوا بولا Farmers Stormed Noida Authority۔ اس مظاہرے کے دوران مرد کم خواتین اور بچے زیادہ دیکھے گئے۔ بچے نوئیڈا اتھارٹی کے گیٹ پر چڑھ گئے اور 'جے جوان جے کسان' Jai Jawan Jai kisanکے نعرے لگاتے رہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے پانچ بنیادی مطالبات ہیں Five Basic Demands of Farmers۔ جب تک حل نہیں کیے جاتے۔ یہ دھرنا چلتا رہے گا۔ آج کے مظاہرے کی وجہ سے نوئیڈا اتھارٹی میں کام کافی متاثر ہوا ہے۔
کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے تمام دروازوں کو تالا لگا دیا۔سڑک پر بیٹھے 81 گاؤں کے کسان نوئیڈا کے 81 دیہات کے کسان اپنے مختلف مطالبات کو لے کر گزشتہ تین ماہ سے اتھارٹی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ان کسانوں نے کئی بار ضلع کے عوامی نمائندوں سے بھی بات کی لیکن اس کے بعد بھی کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔کسانوں نے حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ہے۔کسانوں نے کہا کہ ایسی کرپٹ حکومت ابھی تک نہیں آئی، جیسی اس وقت ہے، ضلع کے نمائندے ہوش میں نہیں۔
بھارتیہ کسان پریشد کے صدر سکھبیر پہلوان نے بتایا کہ انہوں نے ضلع کے رکن پارلیمان ڈاکٹر مہیش شرما، نوئیڈا کے رکن اسمبلی پنکج سنگھ اور دادری کے ایم ایل اے تیج پال ناگر کا گھیراؤ کیا۔ اس کے باوجود یہ عوامی نمائندے ان کے مسائل حل نہیں کرا سکے، جو اپنے آپ میں بڑی شرم کی بات ہے۔
نوئیڈا کے کسانوں کے خلاف بھی کیس درج ہوئے ہیں اور نوئیڈا کے کسان جیل بھی گئے ہیں۔ اس کے باوجود کسی عوامی نمائندے میں یہ ہمت نہیں کہ وہ ان کے مسائل کے حل کے لیے کسی سے مل سکے۔
کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج کیا اور تمام دفتر میں تالے لگا دیے۔ اس دوران مرد و خواتین نے 'جے جوان جے کسان' کے نعرے لگائے۔ کسانوں کے مطالبات میں کسانوں کی آبادی کا بندوبست، 64.7 فیصد اضافی معاوضے کے ساتھ 10 فیصد پلاٹ، دیہی علاقوں میں بلڈنگ رولز کی منسوخی، 5 فیصد پلاٹ پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت، آبائی اور غیر آبائی کا امتیاز ختم کرنا اور تمام دیہات کی ہمہ گیر ترقی شامل ہے۔