ETV Bharat / bharat

آج کسان یومِ سیاہ منائیں گے: راکیش ٹکیت

کسان تحریک کے 6 ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر میں کسان بدھ کے روز احتجاجی مظاہرہ کر کے یومِ سیاہ منائیں گے جس کے تحت کسان اپنے گھروں اور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگائیں گے۔

rakesh tikait
راکیش ٹکیت
author img

By

Published : May 26, 2021, 9:11 AM IST

زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی کی گارنٹی پر قانون کے مطالبے کو لے کر غازی پور بارڈر سمیت دارالحکومت دہلی کی متعدد سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ نومبر کے آخری ہفتے میں کسانوں کی تحریک کو شروع ہوئے پورے 6 ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ حکومت سے اپنے مطالبات پورے کرنے کے لئے کسانوں نے سخت سردی میں سرحد پر سرد راتیں گزاریں اور اب کسان شدید گرمی کے موسم میں بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔

ویڈیو

کسان واضح کر چکے ہیں کہ جب تک حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیتی اور ایم ایس پی کی گارنٹی کو لے کر قانون نہیں بناتی ہے تب تک دہلی کی سرحدوں سے گاؤں کے کسانوں کی واپسی نہیں ہوگی۔

کسانوں کے احتجاج کے 6 ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر کے کسان بدھ کے روز احتجاجی مظارے کر کے یوم سیاہ منائیں گے جس کے تحت کسان اپنے گھروں اور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگائیں گے۔ کسان گاؤں کے چوراہے اور بڑے مقامات پر تینوں زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی کی گارنٹی پر قانون کی مانگ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کا پتلہ نذر آتش کریں گے۔

بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان تحریک نے ملک بھر کے کسانوں کو متحد کردیا ہے۔ پہلے ملک کا کسان بکھرا ہوا تھا۔ کسانوں کے متحد ہونے کی وجہ سے کسانوں کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 6 ماہ سے کسانوں نے ملک کے دارالحکومت کو گھیر رکھا ہے۔ کسان تحریک کامیابی کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ایک دن مرکزی حکومت کو کسانوں کی بات سننی ہوگی۔

ٹکیت نے کہا کہ پچھلے 6 ماہ میں کسان تحریک مستحکم طور پر کھڑی ہوئی ہے۔ کسان گھر اور کھیت پر بھی موجود ہے۔ ساتھ ہی تحریک پر بھی نظر بنائے ہوئے ہیں۔ دہلی جانے کے لئے تمام گاؤں میں کسان ٹریکٹروں میں ڈیزل ڈال کر تیار کھڑا ہوا ہے۔ جب بھی بلایا جائے گا تو چند گھنٹوں میں کسان بارڈر پر نظر آئیں گے۔

ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی تحریک میں تمام ریاستوں کے کسانوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مختلف ریاستوں کے کسان، نوجوان اور مزدور دہلی کی سرحدوں پر آئے اور اس تحریک میں شامل ہوئے۔ آج کسان ہی نہیں مزدور، نوجوان اور عام عوام بھی آج کسان تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ٹکیت نے کہا کہ فی الحال کورونا کی وجہ سے کئی ریاستوں کی مہاپنچایت کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔ کورونا کی وجہ سے بارڈر پر کسانوں کی تعداد کم کی گئی۔

مزید پڑھیں:

کسانوں نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا

اپنے علاقوں میں کسان رہنما اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آج کا احتجاج مکمل طور پر پر امن رہے اور کوئی بھی سماج دشمن عناصر کسی بھی طرح سے امن کو خراب کرنے کی کوشش نہیں کرپائے۔ کورونا پروٹوکول کا سختی سے عمل بھی کسان رہنما یقینی بنائیں گے۔

زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی کی گارنٹی پر قانون کے مطالبے کو لے کر غازی پور بارڈر سمیت دارالحکومت دہلی کی متعدد سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ نومبر کے آخری ہفتے میں کسانوں کی تحریک کو شروع ہوئے پورے 6 ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ حکومت سے اپنے مطالبات پورے کرنے کے لئے کسانوں نے سخت سردی میں سرحد پر سرد راتیں گزاریں اور اب کسان شدید گرمی کے موسم میں بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔

ویڈیو

کسان واضح کر چکے ہیں کہ جب تک حکومت تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیتی اور ایم ایس پی کی گارنٹی کو لے کر قانون نہیں بناتی ہے تب تک دہلی کی سرحدوں سے گاؤں کے کسانوں کی واپسی نہیں ہوگی۔

کسانوں کے احتجاج کے 6 ماہ مکمل ہونے پر ملک بھر کے کسان بدھ کے روز احتجاجی مظارے کر کے یوم سیاہ منائیں گے جس کے تحت کسان اپنے گھروں اور گاڑیوں پر کالے جھنڈے لگائیں گے۔ کسان گاؤں کے چوراہے اور بڑے مقامات پر تینوں زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی کی گارنٹی پر قانون کی مانگ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کا پتلہ نذر آتش کریں گے۔

بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسان تحریک نے ملک بھر کے کسانوں کو متحد کردیا ہے۔ پہلے ملک کا کسان بکھرا ہوا تھا۔ کسانوں کے متحد ہونے کی وجہ سے کسانوں کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ 6 ماہ سے کسانوں نے ملک کے دارالحکومت کو گھیر رکھا ہے۔ کسان تحریک کامیابی کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ایک دن مرکزی حکومت کو کسانوں کی بات سننی ہوگی۔

ٹکیت نے کہا کہ پچھلے 6 ماہ میں کسان تحریک مستحکم طور پر کھڑی ہوئی ہے۔ کسان گھر اور کھیت پر بھی موجود ہے۔ ساتھ ہی تحریک پر بھی نظر بنائے ہوئے ہیں۔ دہلی جانے کے لئے تمام گاؤں میں کسان ٹریکٹروں میں ڈیزل ڈال کر تیار کھڑا ہوا ہے۔ جب بھی بلایا جائے گا تو چند گھنٹوں میں کسان بارڈر پر نظر آئیں گے۔

ٹکیت نے کہا کہ کسانوں کی تحریک میں تمام ریاستوں کے کسانوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مختلف ریاستوں کے کسان، نوجوان اور مزدور دہلی کی سرحدوں پر آئے اور اس تحریک میں شامل ہوئے۔ آج کسان ہی نہیں مزدور، نوجوان اور عام عوام بھی آج کسان تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ٹکیت نے کہا کہ فی الحال کورونا کی وجہ سے کئی ریاستوں کی مہاپنچایت کو منسوخ کرنا پڑا ہے۔ کورونا کی وجہ سے بارڈر پر کسانوں کی تعداد کم کی گئی۔

مزید پڑھیں:

کسانوں نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا

اپنے علاقوں میں کسان رہنما اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آج کا احتجاج مکمل طور پر پر امن رہے اور کوئی بھی سماج دشمن عناصر کسی بھی طرح سے امن کو خراب کرنے کی کوشش نہیں کرپائے۔ کورونا پروٹوکول کا سختی سے عمل بھی کسان رہنما یقینی بنائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.