زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ 73ویں دن جاری ہے۔ اس درمیان کسانوں نے 6 فروری کو دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک چکا جام کا اعلان کیا ہے۔ وہیں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہا ہے کہ یوپی اور اتراکھنڈ میں چکا جام نہیں کیا جائے گا۔
راکیش ٹکیٹ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6 فروری کو اتراکھنڈ میں چکا جام نہیں ہوگا۔ یونین سے منسلک کسان اپنا میمورنڈم انتظامیہ کو پیش کریں گے۔ یہ فیصلہ گنا کے کاشتکاروں کو نظر میں رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران کسان 6 فروری کو ہفتے کے روز پورے ملک میں چکا جام کریں گے۔ کسان تنظیموں نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ اترپردیش اور اتراکھنڈ کے علاوہ وہ باقی ملک میں شاہراہوں کو بند کریں گے۔
اس سلسلے میں کسان رہنما درشن پال سنگھ نے کہا کہ ہم دہلی میں چکا جام نہیں کررہے ہیں۔ ہم تمام سرحدوں پر پُر امن طریقے سے بیٹھیں گے۔ ہم دہلی کے علاوہ پورے ملک میں قومی اور ریاستی شاہراہوں کو بند کریں گے۔ دوپہر 12 سے 3 بجے تک چکا جام رہے گا۔
وہیں کسان رہنما بلبیر سنگھ راجووال اور راکیش ٹکیٹ کی ایک میٹنگ ہوئی۔ راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ کل یوپی اور اتراکھنڈ میں چکا جام نہیں ہوگا۔
کسان رہنما نے کہا کہ ہم سنگھو اور ٹکڑی سرحدوں پر پرامن طریقے سے بیٹھے رہیں گے۔ دو پہر 3 بجے، جب چکا جام ختم ہوجائے گا، تو ہم ایک منٹ کے لئے اپنی گاڑیوں کا ہارن بجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے ہمیں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرکزی حکومت کسانوں کے مسائل کو جلد حل کرے : راکیش ٹکیٹ