ETV Bharat / bharat

کسانوں کی آج 12 گھنٹے کی بھوک ہڑتال

دریں اثنا دہلی کی طرف جانے والے مظاہرین کا ایک بڑا گروپ دہلی - جے پور قومی شاہراہ کو بند کرنے کی کوشش کر رہا ہے جسے پولیس نے ہریانہ - راجستھان سرحد پر ہی روک دیا ہے۔

کسانوں کا آج 12 گھنٹے کی بھوک ہڑتال، ملک بھر کے اضلاع میں دھرنا
کسانوں کا آج 12 گھنٹے کی بھوک ہڑتال، ملک بھر کے اضلاع میں دھرنا
author img

By

Published : Dec 14, 2020, 8:00 AM IST

Updated : Dec 14, 2020, 9:01 AM IST

مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک کا آج 19 واں دن ہے۔ کاشتکار آج اپنا احتجاج تیز کرتے ہوئے ملک گیر مظاہرے کریں گے۔ احتجاج کرنے والے کسان تنظٰم کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز ایک دن کی بھوک ہڑتال پر جائیں گے اور نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے کے لیے دباؤ بنانے کے لیے تمام ضلع ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

کسان رہنماؤں نے بدھ کے روز نئے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد ہفتہ کو جے پور - دہلی اور دہلی - آگرہ ایکسپریس وے بند کر دیے گئے تھے۔ 14 دسمبر کو کسان تحریک کو تیز کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کرنے کو کہا تھا۔

دریں اثنا دہلی کی طرف جانے والے مظاہرین کا ایک بڑا گروپ دہلی - جے پور قومی شاہراہ کو روک رہا ہے جنہیں پولیس نے ہریانہ - راجستھان سرحد کے ساتھ ہی روک دیا ہے۔

سنگھو اور ٹکڑی بارڈر پر گزشتہ 18 دنوں سے جاری مظاہروں میں پنجاب اور دیگر ریاستوں کے مزید کسان شریک ہیں۔ دریں اثنا مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے کہا کہ حکومت جلد ہی اس اجلاس کے لیے ایک نئی تاریخ طے کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مرتبہ اس معاملے کا حل نکل جائے گا۔

کسان تنظیموں کے رہنماؤں کے مطابق 14 دسمبر کو شمالی بھارت کے تمام کسانوں کے لیے 'دہلی چلو' کی کال دی گئی ہے جبکہ جنوبی بھارت میں بسنے والے کسانوں کو ضلع ہیڈ کوارٹر میں احتجاج کے لیے کہا گیا ہے۔

کسان آج بی جے پی کے وزراء، پارٹی ضلع دفاتر اور پارٹی رہنماؤں کا بائیکاٹ کریں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے نئے زرعی قوانین پر کسانوں کے 13 نمائندوں سے ملاقات کے ایک روز بعد بدھ کو مرکز کی جانب سے کسانوں کو یہ تجویز بھیجی تھی۔ اس تجویز میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ فی الحال نافذ العمل کم سے کم سپورٹ پرائس سسٹم کو جاری رکھنے کے لیے تحریری طور پر یقین دہانی کرانے کے لیے تیار ہے۔

کسان رہنما درشن پال نے کہا کہ کاشتکاروں نے قانون میں مجوزہ ترمیم کو مسترد کردیا ہے کیونکہ وہ قوانین کی منسوخی سے کم نہیں چاہتے ہیں۔

مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف کسان تحریک کا آج 19 واں دن ہے۔ کاشتکار آج اپنا احتجاج تیز کرتے ہوئے ملک گیر مظاہرے کریں گے۔ احتجاج کرنے والے کسان تنظٰم کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز ایک دن کی بھوک ہڑتال پر جائیں گے اور نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبے کے لیے دباؤ بنانے کے لیے تمام ضلع ہیڈ کوارٹرز میں مظاہرے کیے جائیں گے۔

کسان رہنماؤں نے بدھ کے روز نئے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے کی حکومت کی تجویز کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد ہفتہ کو جے پور - دہلی اور دہلی - آگرہ ایکسپریس وے بند کر دیے گئے تھے۔ 14 دسمبر کو کسان تحریک کو تیز کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کرنے کو کہا تھا۔

دریں اثنا دہلی کی طرف جانے والے مظاہرین کا ایک بڑا گروپ دہلی - جے پور قومی شاہراہ کو روک رہا ہے جنہیں پولیس نے ہریانہ - راجستھان سرحد کے ساتھ ہی روک دیا ہے۔

سنگھو اور ٹکڑی بارڈر پر گزشتہ 18 دنوں سے جاری مظاہروں میں پنجاب اور دیگر ریاستوں کے مزید کسان شریک ہیں۔ دریں اثنا مرکزی وزیر کیلاش چودھری نے کہا کہ حکومت جلد ہی اس اجلاس کے لیے ایک نئی تاریخ طے کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مرتبہ اس معاملے کا حل نکل جائے گا۔

کسان تنظیموں کے رہنماؤں کے مطابق 14 دسمبر کو شمالی بھارت کے تمام کسانوں کے لیے 'دہلی چلو' کی کال دی گئی ہے جبکہ جنوبی بھارت میں بسنے والے کسانوں کو ضلع ہیڈ کوارٹر میں احتجاج کے لیے کہا گیا ہے۔

کسان آج بی جے پی کے وزراء، پارٹی ضلع دفاتر اور پارٹی رہنماؤں کا بائیکاٹ کریں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے نئے زرعی قوانین پر کسانوں کے 13 نمائندوں سے ملاقات کے ایک روز بعد بدھ کو مرکز کی جانب سے کسانوں کو یہ تجویز بھیجی تھی۔ اس تجویز میں حکومت نے کہا تھا کہ وہ فی الحال نافذ العمل کم سے کم سپورٹ پرائس سسٹم کو جاری رکھنے کے لیے تحریری طور پر یقین دہانی کرانے کے لیے تیار ہے۔

کسان رہنما درشن پال نے کہا کہ کاشتکاروں نے قانون میں مجوزہ ترمیم کو مسترد کردیا ہے کیونکہ وہ قوانین کی منسوخی سے کم نہیں چاہتے ہیں۔

Last Updated : Dec 14, 2020, 9:01 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.