جے این یو کے بائیوٹیکنالوجی کے طالب علم اور ضلع بدایوں سے تعلق رکھنے والے نجیب احمد یونیورسٹی سے 15 اکتوبر 2016 سے غائب ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں نجیب کی والدہ فاتمہ نفیس نے کہا کہ' ان کی نجیب سے آخری مرتبہ بات 15 اکتوبر کو ہی ہوئی تھی اور اس آخری کال کے 1 گھنٹے کے بعد سے نجیب کا فون بند آنے لگا اور جب وہ جے این یو پہنچی تو فون وہیں پڑا ہوا ملا تھا لیکن اب تک نجیب کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔'
- مزید پڑھیں: علی گڑھ: لاپتہ نجیب کے لئے خاموش احتجاجی مارچ، صدرجمہوریہ کے نام میمورنڈم
- نجیب کیس کی تفتیش کرنے والے افسرکو عدالت میں حاضری کا حکم
نجیب احمد کی والدہ کا کہنا ہے کہ کیس میں دہلی پولیس سے لے کر دیگر تفتیشی ایجنسیوں نے نجیب کو تلاش کر کے واپس لانا تو بہت دور، کوئی موثر کارروائی بھی نہیں کی ہے۔ وہیں، نجیب کے اہل خانہ اور والدہ نے بتایا کہ ہم کسی سے ڈریں گے نہیں اور مرتے دم تک نجیب کے لیے انصاف کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔'