ETV Bharat / bharat

خصوصی انٹرویو: ایجنسیاں بتائیں کہاں ہے نجیب

جواہر لعل نہرو یونیورسٹی جے این یو سے لاپتہ طالب علم نجیب احمد 15 اکتوبر 2016 یعنی گذشتہ 5 برس سے غائب ہیں۔ نجیب کی والدہ فاطمہ نفیس نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں تفتیشی ایجنسیوں پر متعدد الزامات عائد کیں۔

exclusive-interview-with-najeeb-mother
خصوصی انٹرویو: ایجنسیاں بتائیں کہاں ہے نجیب
author img

By

Published : Oct 15, 2021, 11:06 PM IST

Updated : Oct 16, 2021, 12:15 PM IST

جے این یو کے بائیوٹیکنالوجی کے طالب علم اور ضلع بدایوں سے تعلق رکھنے والے نجیب احمد یونیورسٹی سے 15 اکتوبر 2016 سے غائب ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں نجیب کی والدہ فاتمہ نفیس نے کہا کہ' ان کی نجیب سے آخری مرتبہ بات 15 اکتوبر کو ہی ہوئی تھی اور اس آخری کال کے 1 گھنٹے کے بعد سے نجیب کا فون بند آنے لگا اور جب وہ جے این یو پہنچی تو فون وہیں پڑا ہوا ملا تھا لیکن اب تک نجیب کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔'

ویڈیو
نجیب کے معاملے میں والدہ کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس، ایس آئی ٹی، سی بی آئی اور اس کیس سے جڑی تمام ایجنسیوں میں سے کسی بھی افسر نے معاملے میں منصفانہ طریقے سے کام نہیں کیا، جس وجہ سے یہ لوگ ہم سے نظریں بھی ملانے کے قابل نہیں ہیں'۔
نجیب کی والدہ کا کہنا ہے کہ "عدالت میں ہمارے کیس سے متعلق تاریخ کے موقع پر کچھ جج چھٹی لے کر بھی چلے جاتے ہیں، لیکن پھر بھی ہمیں عدالت سے امید ہے کہ نجیب کو انصاف ضرور ملے گا۔" انہوں نے مزید بتایا کہ ایجنسیاں بھی انہیں سے سوال جواب کرتی ہیں اور جو لوگ نجیب کیس میں ملزم ہیں، ان کے خلاف چشم دید گواہوں کی گواہی کے باوجود بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی اور وہ کھلے عام گھوم رہے ہیں۔'

نجیب احمد کی والدہ کا کہنا ہے کہ کیس میں دہلی پولیس سے لے کر دیگر تفتیشی ایجنسیوں نے نجیب کو تلاش کر کے واپس لانا تو بہت دور، کوئی موثر کارروائی بھی نہیں کی ہے۔ وہیں، نجیب کے اہل خانہ اور والدہ نے بتایا کہ ہم کسی سے ڈریں گے نہیں اور مرتے دم تک نجیب کے لیے انصاف کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔'

جے این یو کے بائیوٹیکنالوجی کے طالب علم اور ضلع بدایوں سے تعلق رکھنے والے نجیب احمد یونیورسٹی سے 15 اکتوبر 2016 سے غائب ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں نجیب کی والدہ فاتمہ نفیس نے کہا کہ' ان کی نجیب سے آخری مرتبہ بات 15 اکتوبر کو ہی ہوئی تھی اور اس آخری کال کے 1 گھنٹے کے بعد سے نجیب کا فون بند آنے لگا اور جب وہ جے این یو پہنچی تو فون وہیں پڑا ہوا ملا تھا لیکن اب تک نجیب کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔'

ویڈیو
نجیب کے معاملے میں والدہ کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس، ایس آئی ٹی، سی بی آئی اور اس کیس سے جڑی تمام ایجنسیوں میں سے کسی بھی افسر نے معاملے میں منصفانہ طریقے سے کام نہیں کیا، جس وجہ سے یہ لوگ ہم سے نظریں بھی ملانے کے قابل نہیں ہیں'۔
نجیب کی والدہ کا کہنا ہے کہ "عدالت میں ہمارے کیس سے متعلق تاریخ کے موقع پر کچھ جج چھٹی لے کر بھی چلے جاتے ہیں، لیکن پھر بھی ہمیں عدالت سے امید ہے کہ نجیب کو انصاف ضرور ملے گا۔" انہوں نے مزید بتایا کہ ایجنسیاں بھی انہیں سے سوال جواب کرتی ہیں اور جو لوگ نجیب کیس میں ملزم ہیں، ان کے خلاف چشم دید گواہوں کی گواہی کے باوجود بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی اور وہ کھلے عام گھوم رہے ہیں۔'

نجیب احمد کی والدہ کا کہنا ہے کہ کیس میں دہلی پولیس سے لے کر دیگر تفتیشی ایجنسیوں نے نجیب کو تلاش کر کے واپس لانا تو بہت دور، کوئی موثر کارروائی بھی نہیں کی ہے۔ وہیں، نجیب کے اہل خانہ اور والدہ نے بتایا کہ ہم کسی سے ڈریں گے نہیں اور مرتے دم تک نجیب کے لیے انصاف کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔'

Last Updated : Oct 16, 2021, 12:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.