آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کا معاملہ اختلافات کی نذر ہوتا دیکھائی دے رہا ہے جبکہ امارت شرعیہ میں سیاسی بحران نظر آ رہا ہے جبکہ اس پورے بحران کے بیچ معاملے کو حل کرنے کےلیے 30 ستمبر کو ایک میٹنگ بلائی گئی جس کی زور و شور سے تیاریاں کی جارہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق امارت شرعیہ کی جانب سے آج بھی شوری کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اس مسئلہ پر ای ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امارت شرعیہ کے نائب امیر مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے کسی بھی اختلاف سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ دستور کے مطابق منصفانہ انتخاب کرانے کی غرض سے امارت شرعیہ نے 30 ستمبر کو ارکان شوریٰ کا اجلاس بلایا ہے جس میں تمام امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی کو ہٹانے پر بھی غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
'امارت شریعہ کے امیر کا انتخاب بغیر ووٹنگ کے ہو'
مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اختلافات سے بچنے کےلیے منصفانہ انتخاب کے مقصد سے 30 ستمبر کو ارکان شوریٰ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ انہوں نے آج بذریعہ آن لائن منعقد ہوئی ارکان شوریٰ کی میٹنگ سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امارات شریعہ میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ کچھ اختلافات سامنے آئے ہیں جنہیں فوری طورپر حل کرلیا جائے گا۔