ای ٹی وی بھارت نے مولانا محمد علی جوہر کے نواسے اور معروف اسکالر ڈاکٹر ظہیر علی صدیقی Well known Scholar Dr. Zaheer Ali Siddiqui سے خصوصی بات چیت کی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ مولانا 10 دسمبر 1878 کو کوچہ لنگر خانہ رامپور میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم گھر پر ایک مدرس سے حاصل کی۔ اس کے بعد انہیں 1888 میں رامپور کے مدرسہ انگریزی میں داخل کر دیا گیا، جس مقام پر اب گورنمنٹ حامد انٹر کالج ہے۔ مولانا محمد علی نے 1898ء میں علی گڑھ سے بی اے فرسٹ ڈویژن میں حاصل کیا۔ مولانا نے لندن سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
ڈاکٹر ظہیر علی صدیقی نے کہا کہ مولانا محمد علی جوہر ملک کی آزادی کے لئے کافی فکر مند رہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کے لئے قربان کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:
پیدائش کے بعد سے لیکر جوانی تک جس طرح سے مولانا کا رامپور سے رشتہ رہا اور اس کے بعد ملک کی آزادی کے خاطر انہوں نے اپنی جائے پیدائش سرزمین رامپور کو بھی خیرآباد کہہ دیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر ظہیر علی صدیقی نے خصوصی طور پر مولانا جوہر کی والدہ بی اماں Maulana Johar's Mother B Amman کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بی اماں نے اپنے دونوں بیٹوں مولانا محمد علی جوہر اور مولانا شوکت علی کے ملک کی آزادی کے لئے تحریک پیدا کی۔
اس موقع پر موجودہ رامپور کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر ظہیر علی صدیقی نے کہا کہ ملک آزاد ہونے کے بعد رامپور میں ایک زمانے تک ان کی کوئی یادگار نظر نہیں آتی تھی لیکن 2005 میں جب سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر اور موجودہ رکن پارلیمان اعظم خاں نے مولانا محمد علی جوہر کے نام پر ایک بڑے تعلیمی ادارے کا قیام 'محمد علی جوہر یونیورسٹی' Educational Institution Muhammad Ali Johar University کے نام سے کیا تو رامپور میں دوبارہ ان کی یادیں تازہ ہو سکیں۔