ETV Bharat / bharat

'مجھے کس جرم میں 14 ماہ قید کیا گیا آج تک پتہ ہی نہیں چلا'

معروف شاعر اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے قریبی عبیدالحق شمسی عرف حق رامپوری کی ضمانتی عرضی کو سپریم کورٹ سے منظوری ملنے کے بعد 30 ستمبر کی شام ان کو رہا کر دہا گیا۔

exclusive interview with haque rampuri
حق رامپوری سے خصوصی بات چیت
author img

By

Published : Oct 2, 2021, 10:08 AM IST

ریاست اترپردیش کے رامپور کی ضلع جیل میں 14 ماہ کی طویل قید و بند کی زندگی کزارنے کے بعد رہا ہوئے رکن پارلیمان اعظم خاں کے قریبی اور معروف شاعر عبید الحق شمسی عرف حق رامپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ان کو آج تک نہیں پتا کہ ان کو کس جرم میں 14 ماہ جیل میں قید رکھا گیا۔


معروف شاعر اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے قریبی عبیدالحق شمسی عرف حق رامپوری کی ضمانتی عرضی کو سپریم کورٹ سے منظوری ملنے کے بعد 30 ستمبر کی شام ان کو رہا کر دہا گیا۔

حق رامپوری سے خصوصی بات چیت


حق رامپوری نے کہا کہ مجھے آج تک خود نہیں پتا چل سکا کہ مجھے کس جرم میں 14 ماہ زنداں میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں مجھے کچھ تحریریں دکھائی گئیں کہ یہ آپ نے لکھی ہیں؟ میں نے کہا کہ میں نے نہیں لکھی ہیں، کئی مرتبہ مختلف قلم سے مجھ سے وہی تحریر لکھوائی گئی لیکن جس شخص نے میری اور دیگر کی تحریر کو ایک ساتھ ملا کر دیکھا۔

انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ دونوں تحریریں مختلف ہیں۔ حق رامپوری نے کہا کہ اس کے باوجود بھی مجھے 14 ماہ جیل میں رکھا گیا۔


رکن پارلیمان اعظم خاں سے تعلق کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے ان سے سنہ 1980 سے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اعظم خاں کے نظریہ، ان کے کردار اور ان کی تحریک سے متاثر ہوکر ان کے ساتھ رہا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں نے کبھی کسی سیاسی عہدے پر کام نہیں کیا اور نا ہی میں نے کسی عہدے کو تسلیم کیا، حالانکہ اعظم خاں نے مجھ سے کئی مرتبہ کہا لیکن میں نے اعظم خاں سے ان کی محبت میں صرف ذاتی تعلق رکھا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اعظم خاں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ وہ بہت مضبوط اور نیک کام کرنے والے انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے میں ان کے بہت قریب ہوں اور اسی بات کی مجھے سزا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Azam Khan: اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے ضمانت، جلد رہائی ممکن


حق رامپوری نے اپنے جیل جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری خوش نصیبی ہے کہ میں اعظم خاں کی تحریک اور رامپور میں قائم عظیم تعلیمی ادارہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے تحفظ کی تحریک کا حصہ بن کر جیل گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جوہر یونیورسٹی کے تعلق سے جن شخصیات کو اذیتیں دی گئیں ان میں میرا بھی درج ہو گا۔

یاد رہے کہ حق رامپوری کو 24 جولائی 2020 کو ان کی رہائش گاہ کوچہ لالا میاں رامپور سے تھانہ گنج پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر اعظم خاں کے قریبی ہونے کی وجہ سے سنگین دفعات میں مقدمہ درج کرکے جیل بھیجا گیا تھا۔

ریاست اترپردیش کے رامپور کی ضلع جیل میں 14 ماہ کی طویل قید و بند کی زندگی کزارنے کے بعد رہا ہوئے رکن پارلیمان اعظم خاں کے قریبی اور معروف شاعر عبید الحق شمسی عرف حق رامپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ان کو آج تک نہیں پتا کہ ان کو کس جرم میں 14 ماہ جیل میں قید رکھا گیا۔


معروف شاعر اور رکن پارلیمان اعظم خاں کے قریبی عبیدالحق شمسی عرف حق رامپوری کی ضمانتی عرضی کو سپریم کورٹ سے منظوری ملنے کے بعد 30 ستمبر کی شام ان کو رہا کر دہا گیا۔

حق رامپوری سے خصوصی بات چیت


حق رامپوری نے کہا کہ مجھے آج تک خود نہیں پتا چل سکا کہ مجھے کس جرم میں 14 ماہ زنداں میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں مجھے کچھ تحریریں دکھائی گئیں کہ یہ آپ نے لکھی ہیں؟ میں نے کہا کہ میں نے نہیں لکھی ہیں، کئی مرتبہ مختلف قلم سے مجھ سے وہی تحریر لکھوائی گئی لیکن جس شخص نے میری اور دیگر کی تحریر کو ایک ساتھ ملا کر دیکھا۔

انہوں نے بھی تسلیم کیا کہ دونوں تحریریں مختلف ہیں۔ حق رامپوری نے کہا کہ اس کے باوجود بھی مجھے 14 ماہ جیل میں رکھا گیا۔


رکن پارلیمان اعظم خاں سے تعلق کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے ان سے سنہ 1980 سے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اعظم خاں کے نظریہ، ان کے کردار اور ان کی تحریک سے متاثر ہوکر ان کے ساتھ رہا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں نے کبھی کسی سیاسی عہدے پر کام نہیں کیا اور نا ہی میں نے کسی عہدے کو تسلیم کیا، حالانکہ اعظم خاں نے مجھ سے کئی مرتبہ کہا لیکن میں نے اعظم خاں سے ان کی محبت میں صرف ذاتی تعلق رکھا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اعظم خاں نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ وہ بہت مضبوط اور نیک کام کرنے والے انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے میں ان کے بہت قریب ہوں اور اسی بات کی مجھے سزا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Azam Khan: اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو سپریم کورٹ سے ضمانت، جلد رہائی ممکن


حق رامپوری نے اپنے جیل جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری خوش نصیبی ہے کہ میں اعظم خاں کی تحریک اور رامپور میں قائم عظیم تعلیمی ادارہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے تحفظ کی تحریک کا حصہ بن کر جیل گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تاریخ میں لکھا جائے گا کہ جوہر یونیورسٹی کے تعلق سے جن شخصیات کو اذیتیں دی گئیں ان میں میرا بھی درج ہو گا۔

یاد رہے کہ حق رامپوری کو 24 جولائی 2020 کو ان کی رہائش گاہ کوچہ لالا میاں رامپور سے تھانہ گنج پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ان پر اعظم خاں کے قریبی ہونے کی وجہ سے سنگین دفعات میں مقدمہ درج کرکے جیل بھیجا گیا تھا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.