وزیر اعظم مودی کی ڈیجیٹل انڈیا Prime Minister Modi's Digital India کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ایک مرتبہ پھر طلبا کی ڈگریوں کو حکومت کے پورٹل یعنی 'ڈیجی لاکر' پر دستیاب کرا کے تعلیمی اداروں میں عدد نگارش کو فروغ دیاہے۔
شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے کنٹرولر دفتر امتحانات(سی او ای) میں ایک مستقل قومی تعلیمی خزینہ (ناڈ) سیل قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ یونیورسٹی میں ناڈ سیل کی پہل کا مقصد تصدیق و توثیق کے عمل میں شفافیت اور تیزی لانا ہے۔ ناڈ سیل کا کام بی۔اے، ایم۔اے اور پی۔ایچ ڈی پروگرامز کی اسناد کو پورٹل پر اپلوڈ کرنا ہے۔
شیخ الجامعہ نے اس پیش رفت پر مسرت کا اظہار کیاہے۔ اور دفتر کنڑولر آف امتحانات کی کوششوں کی ستائش کی ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ جامعہ ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹل مہم میں کلیدی کردار ادا کرے۔ انہوں نے طلبا کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنی اسناد دیکھنے کے لیے 'ڈیجی لاکر' پورٹل پر خود کو رجسٹر کرائیں۔
پروفیسر نجمہ اختر نے بتایا کہ 'ناڈ' سیل نے سال 2016-17 اور 2017-18 کے بی۔اے اور ایم۔اے پروگراموں کی جملہ اسناد کو 'ناڈ' پورٹل پر ڈال دیا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے حکومت ہند کی اسکیم اکیڈمک بینک آف کریڈٹ (اے بی سی) کے لیے خود کو رجسٹر کرایا ہے، نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے نفاذ میں جس کی حیثیت میل کے پتھرکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ان اعلی ترین مرکزی یونیورسٹیوں میں ایک اہم مقام حاصل ہے جنہوں نے ناڈ پورٹل پر اپنے اعداد و شمار کو بروقت شائع کیا ہے۔
مزید پڑھیں:جامعہ میں ' آزادی کا امرت مہتسو' کے طور پر 'فٹ انڈیا فریڈم رن' کا انعقاد
نوڈل آفیسر اور ان کی ٹیم خلوص و تندہی سے کام کررہی ہے اور اس بات کا یقین دلایا ہے کہ طلبا کے دیگر اسناد ڈیجی لاکر پر جلد از جلد شائع کردی جائیں گی۔