ETV Bharat / bharat

Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان آج - کرناٹک اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان

الیکشن کمیشن کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان آج کرے گا۔ وہیں کانگریس پارٹی نے ہفتہ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے 124 امیدواروں کی پہلی فہرست کا اعلان کیا۔ Election Commission Karnataka Assembly poll schedule

کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان آج
کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان آج
author img

By

Published : Mar 29, 2023, 9:57 AM IST

نئی دہلی: الیکشن کمیشن آج یعنی بدھ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ یہ اعلان آج صبح 11:30 بجے کیا جائے گا۔ ریاستی اسمبلی کی مدت 24 مئی کو ختم ہوگی۔ کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں کل 224 ارکان ہیں۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 38.14 فیصد ووٹ ملے تھے۔ وہیں جے ڈی ایس کو 18.3 اور بی جے پی کو 36.35 فیصد ووٹ ملے۔ ان انتخابات میں کانگریس کے 80 اور جے ڈی ایس کے 37 امیدوار جیت کر اسمبلی پہنچے، جب کہ بی جے پی کو 104 سیٹوں پر کامیابی ملی۔

کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کی صورت میں کانگریس اور جے ڈی ایس نے مخلوط حکومت بنائی اور پھر جے ڈی ایس رہنما کمارسوامی کنگ میکر بن گئے۔ کمارسوامی وزیر اعلیٰ بن گئے۔ کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت صرف 14 ماہ تک چل سکی۔ اتحاد کے تقریباً 19 ایم ایل اے حکومت سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کی وجہ سے کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت گر گئی اور بی جے پی نے یدی یورپا کی قیادت میں حکومت بنائی۔

تاہم تقریباً دو سال بعد یدی یورپا کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا اور سوراج بومائی کو ریاست کا نیا وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن (ای سی) نے انتخابات کے اعلان سے قبل ہی مالیاتی لین دین کا سراغ لگانا شروع کر دیا ہے۔ تاکہ کرناٹک میں بدعنوانی سے پاک انتخابات کرائے جا سکیں۔ کمیشن نے سرحدی علاقوں میں 171 چیک پوسٹوں کا نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) نافذ ہو جائے گا لیکن الیکشن کمیشن کرناٹک میں انتخابی بے ضابطگیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

رپورٹ کے مطابق ای سی نے چھ پڑوسی ریاستوں کے سرحدی علاقوں میں 171 چیک پوسٹیں قائم کی ہیں، جو کرناٹک کے 19 اضلاع میں منشیات اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں مصروف ہیں۔ ای سی حکام نے کہا کہ ایم سی سی کے نافذ ہونے کے بعد ضرورت کے مطابق ان چیک پوسٹوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ تمام ضلعی ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان چیک پوسٹوں پر ویب کاسٹنگ کی سہولیات کے ساتھ نگرانی کے کیمرے نصب کریں۔ رپورٹس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے اعتراف کیا تھا کہ کرناٹک میں ایک بڑی تشویش پیسے کی طاقت کا استعمال ہے۔ انہوں نے مارچ کے پہلے ہفتہ میں کرناٹک میں تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اطلاعات کے مطابق ای سی آئی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ، مہاراشٹرا اور گوا سے کرناٹک میں داخل ہونے والی قومی شاہراہوں اور ریاستی شاہراہوں کے ساتھ بین ریاستی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ جہاں گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے گی۔

مزید پڑھیں:۔ Karnataka Assembly Elections کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست جاری

ای سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ کرناٹک کے چیف سکریٹری اور سی ای او نے پڑوسی ریاستوں کی پولیس اور دیگر ایجنسیوں سے تعاون طلب کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے علاوہ کئی ایجنسیاں جیسے ریاستی پولیس، ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس، ایکسائز، انکم ٹیکس، سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز، انڈین کوسٹ گارڈ اور ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور ریزرو بینک آف انڈیا شامل ہیں۔

نئی دہلی: الیکشن کمیشن آج یعنی بدھ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان کرے گا۔ یہ اعلان آج صبح 11:30 بجے کیا جائے گا۔ ریاستی اسمبلی کی مدت 24 مئی کو ختم ہوگی۔ کرناٹک قانون ساز اسمبلی میں کل 224 ارکان ہیں۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 38.14 فیصد ووٹ ملے تھے۔ وہیں جے ڈی ایس کو 18.3 اور بی جے پی کو 36.35 فیصد ووٹ ملے۔ ان انتخابات میں کانگریس کے 80 اور جے ڈی ایس کے 37 امیدوار جیت کر اسمبلی پہنچے، جب کہ بی جے پی کو 104 سیٹوں پر کامیابی ملی۔

کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کی صورت میں کانگریس اور جے ڈی ایس نے مخلوط حکومت بنائی اور پھر جے ڈی ایس رہنما کمارسوامی کنگ میکر بن گئے۔ کمارسوامی وزیر اعلیٰ بن گئے۔ کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت صرف 14 ماہ تک چل سکی۔ اتحاد کے تقریباً 19 ایم ایل اے حکومت سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اس کی وجہ سے کانگریس اور جے ڈی ایس کی مخلوط حکومت گر گئی اور بی جے پی نے یدی یورپا کی قیادت میں حکومت بنائی۔

تاہم تقریباً دو سال بعد یدی یورپا کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا اور سوراج بومائی کو ریاست کا نیا وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ الیکشن کمیشن (ای سی) نے انتخابات کے اعلان سے قبل ہی مالیاتی لین دین کا سراغ لگانا شروع کر دیا ہے۔ تاکہ کرناٹک میں بدعنوانی سے پاک انتخابات کرائے جا سکیں۔ کمیشن نے سرحدی علاقوں میں 171 چیک پوسٹوں کا نیٹ ورک قائم کیا ہے۔ ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) نافذ ہو جائے گا لیکن الیکشن کمیشن کرناٹک میں انتخابی بے ضابطگیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

رپورٹ کے مطابق ای سی نے چھ پڑوسی ریاستوں کے سرحدی علاقوں میں 171 چیک پوسٹیں قائم کی ہیں، جو کرناٹک کے 19 اضلاع میں منشیات اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے میں مصروف ہیں۔ ای سی حکام نے کہا کہ ایم سی سی کے نافذ ہونے کے بعد ضرورت کے مطابق ان چیک پوسٹوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔ تمام ضلعی ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان چیک پوسٹوں پر ویب کاسٹنگ کی سہولیات کے ساتھ نگرانی کے کیمرے نصب کریں۔ رپورٹس کے مطابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار نے اعتراف کیا تھا کہ کرناٹک میں ایک بڑی تشویش پیسے کی طاقت کا استعمال ہے۔ انہوں نے مارچ کے پہلے ہفتہ میں کرناٹک میں تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اطلاعات کے مطابق ای سی آئی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تمل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ، مہاراشٹرا اور گوا سے کرناٹک میں داخل ہونے والی قومی شاہراہوں اور ریاستی شاہراہوں کے ساتھ بین ریاستی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں۔ جہاں گاڑیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے گی۔

مزید پڑھیں:۔ Karnataka Assembly Elections کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست جاری

ای سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ کرناٹک کے چیف سکریٹری اور سی ای او نے پڑوسی ریاستوں کی پولیس اور دیگر ایجنسیوں سے تعاون طلب کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے علاوہ کئی ایجنسیاں جیسے ریاستی پولیس، ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس، ایکسائز، انکم ٹیکس، سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز، انڈین کوسٹ گارڈ اور ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور ریزرو بینک آف انڈیا شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.