ممبئی: مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے سیاسی بحران کے درمیان شیو سینا لیجسلیچر پارٹی کی طرف سے 34 اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ ایک قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ جس کے مطابق باغی شیوسینا رہنما ایکناتھ شندے مقننہ پارٹی کے رہنما رہیں گے۔ دستخط شدہ خط مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بھیجا گیا ہے۔ منگل کو منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایکناتھ شندے کو 2019 میں متفقہ کے طور پر شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کا رہنما منتخب کیا گیا تھا اور وہ مقننہ پارٹی کے رہنما رہیں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھرت گوگاوالے کو پارٹی کا چیف وہپ مقرر کیا گیا ہے۔ 34 MLAs In Letter to Governor Extend Support Sena Rebel Eknath Shinde
بتادیں کہ سیاسی بحران کے بعد شیوسینا نے ایکناتھ شندے کو پارٹی کی قانون ساز پارٹی کے رہنما کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ تاہم باغی ایم ایل اے نے قرارداد کے خط کے ساتھ جوابی کارروائی کی۔ تجویز کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں شیو سینا کے نظریہ کے ساتھ کافی سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سابق وزراء انیل دیشمکھ اور نواب ملک کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت میں بدعنوانی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا، جو اس وقت عدالت میں زیر سماعت ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Sanjay Raut hints At Dissolving Maharashtra Assembly: مہاراشٹر اسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے: سنجے راوت کا شارہ
ایکناتھ شندے نے کہا تھاکہ "بھارت گوگاوالے کو شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کا چیف وہپ مقرر کیا گیا ہے۔ اس لیے آج شام لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کے حوالے سے نو مقرر کردہ رہنما سنیل پربھو کا جاری کردہ حکم غیر قانونی ہے۔" دوسری طرف شیوسینا کے باغی ایم ایل ایز کا کہنا ہے کہ مختلف نظریات کی وجہ سے پارٹی کارکنوں میں این سی پی اور انڈین نیشنل کانگریس کے ساتھ مل کر حکومت بنانے پر شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔