ملک کی سب سے بڑی آبادی والے صوبے اُتر پردیش میں ہزاروں پرائیویٹ تعلیمی ادارے اُن علاقوں میں تعلیمی ضرورت کو پورا کرنے کا کام کر رہے ہیں جہاں سرکاری اداروں کا یا تو وجود میں ہی نہیں ہے یہ پھر تعداد بہت کم ہے۔
غریب پچھڑی آبادی والے علاقوں میں معمولی فیس کی بنیاد پر تعلیمی خدمات انجام دے رہے یہ ادارے لاک ڈاؤن کے بعد سے مالی بحران کا شکار رہےاور اب یہ حکومت سے امداد کی گہار لگا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
میرٹھ: اسکرب ٹائفس بخار کے مریض ملنے پر محکمہ صحت الرٹ
اکیلے میرٹھ شہر کے مختلف علاقوں میں ایسے اسکولوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے جن میں ہزاروں بچے تعلیم اور ہزاروں افراد روزگار حاصل کرتے ہیں۔ ایسے میں ضرورت ہے حکومت کو ان نجی تعلیمی اداروں کے وجود کو بچانے کے لیے آگے آئیں، جس سے بچے تعلیم سے محروم نہیں ہوں۔