پٹنہ: جے ڈی یو پارلیمنٹری بورڈ کے چیئرمین اوپندر کشواہا کے خلاف عظیم اتحاد نے پوری طرح سے محاذ کھول دیا ہے۔ اب تک جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے لیڈران اوپندر کشواہا پر نُکتَہ چینی کر رہے تھے، اب اس میں کانگریس بھی شامل ہو گئی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اوپندر کشواہا کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار صحیح نہیں لگتے تو کیا ان کی نظر میں وزیر اعظم درست ہیں؟ جن فاشسٹ طاقتوں کے خلاف پورے ملک کے رہنما ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے ہیں اور ان کا ارادہ ہے کہ 2024 کے انتخاب میں مودی کو الوداع کردیا جائے، کیا وہ مودی کے نظریات سے وہ متفق ہیں؟
کانگریس کے رکن اسمبلی و سینئر رہنما ڈاکٹر شکیل خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے اوپندر کشواہا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ جس پِچ پر بلے بازی کر رہے ہیں، اسے عظیم اتحاد کے رہنما بخوبی سمجھتے ہیں، اس لئے ہم مطمئن ہیں اور کسی کے جانے آنے سے عظیم اتحاد کے صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عوام اس وقت کراہ رہی ہے، انہیں گلے لگانے کی ضرورت ہے۔ یہ لمبی لڑائی ہے جسے سیکولر ذہن رکھنے والے سبھی کو ایک ساتھ مل کر لڑنا ہوگا اور جو درمیان میں کسی مسئلے کو بہانہ بنا کر چھوڑنا چاہتے ہیں تو سمجھ لیجیے ان کا دل صاف نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Upender Kushwaha May Appoint Deputy CM Of Bihar اوپندر کشواہا کے نائب وزیر اعلیٰ بننے پر سیاسی پارٹیوں کا ردعمل
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شکیل خان نے کہا کہ بی جے پی کی فطرت سے بھارت کی عوام واقف ہو چکی ہے۔ بہار کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے وہ مسلسل اس بات کی کوشش میں ہے کہ کسی طرح سے عظیم اتحاد میں اختلاف پیدا کر پھر سے حکومت بنا سکیں اور یہ ان کی خوش فہمی ہے کیونکہ بہار کی عوام ان چیزوں کو اچھی طرح سمجھ رہی ہے۔ بی جے پی اپنے مشن میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔