ETV Bharat / bharat

Rape Is Rape, Even If Man Is Husband: بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنا عصمت دری ہے، کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ

متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر نے شادی کے بعد سے ہی اس کے ساتھ جنسی غلام جیسا سلوک کیا۔ اپنے شوہر کو "غیر انسانی" قرار دیتے ہوئے، اس نے الزام لگایا کہ اس نے اسے اپنی بیٹی کے سامنے بھی غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا۔ The Wife Accused The Husband Of Forcing Her to Have Sex

بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات رکھنا عصمت دری ہے، کرناٹک ہائی کورٹ
بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات رکھنا عصمت دری ہے، کرناٹک ہائی کورٹ
author img

By

Published : Mar 24, 2022, 10:23 AM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا کہ شادی جنسی تعلقات کا لائسنس نہیں ہے اور بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلق بھی عصمت دری ہے۔ doing sex without wife consent is rape says karnataka hc ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں عورت یا بیوی کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 375 (ریپ) کو چھوڑ کر آئین کے تحت خواتین اور مردوں کو برابر نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ قانون سازوں پر منحصر ہے کہ وہ قانون میں ایسی عدم مساوات کے وجود پر غور کریں۔ اگر عصمت دری کے الزام کو مبینہ جرائم کی شق سے خارج کر دیا جاتا ہے، تو یہ کیس کے عجیب و غریب حقائق میں شکایت کنندہ کی بیوی کے ساتھ زبردست ناانصافی کرے گا اور درخواست گزار کی جسمانی خواہشات پر پریمیم لگانے کے مترادف ہوگا۔ ہائی کورٹ نے بیوی کی جانب سے شوہر پر لگائے گئے سنگین الزامات کو برقرار رکھا ہے۔ اسی معاملے پر ہرشی کیش ساہو اور تین دیگر کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔

یہ معاملہ بنگلور میں رہنے والے ایک جوڑے کا ہے۔ 43 سالہ شوہر نے اپنی 27 سالہ بیوی کے ساتھ غلام جیسا سلوک کیا اور اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا۔ مقدمہ میں ایک خاتون شامل تھی جس نے عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر نے شادی کے بعد سے ہی اس کے ساتھ جنسی غلام جیسا سلوک کیا۔ اپنے شوہر کو "غیر انسانی" قرار دیتے ہوئے، اس نے الزام لگایا کہ اس نے اسے اپنی بیٹی کے سامنے بھی غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا۔ پولیس نے معاملے کی تفصیلی جانچ کرنے کے بعد ہائی کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس موقع پر پولیس نے 'جبری عصمت دری' کے بارے میں ایک اہم بات کی تھی۔ اس کے بعد اس کے شوہر نے عصمت دری کے الزام کو ختم کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔

مزید پڑھیں:۔ سپریم کورٹ کا خواتین کے حق میں ایک اور فیصلہ

بیوی نے بدلہ لینے کے لیے اس پر زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ ہرشی کیش ساہو نے اسے منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ ملزم شوہر کے وکیل نے دلیل دی کہ شوہر کو آئی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت عصمت دری سے استثنیٰ حاصل ہے۔ لیکن ہائی کورٹ نے درخواست کو عصمت دری قرار دے کر خارج کر دیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس سے بیوی پر نفسیاتی، جسمانی اثرات مرتب ہوں گے۔ ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ 50 امریکی ریاستوں، 3 آسٹریلوی ریاستوں، نیوزی لینڈ، کینیڈا، اسرائیل، فرانس، سویڈن، ڈنمارک، ناروے، سوویت یونین، پولینڈ اور چیکوسلواکیہ اور دیگر کئی ممالک میں ازدواجی عصمت دری غیر قانونی ہے۔ اگر شوہر اپنی بیوی کی مرضی کے خلاف ہمبستری کرے تو یہ زیادتی ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا کہ شادی جنسی تعلقات کا لائسنس نہیں ہے اور بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلق بھی عصمت دری ہے۔ doing sex without wife consent is rape says karnataka hc ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں عورت یا بیوی کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 375 (ریپ) کو چھوڑ کر آئین کے تحت خواتین اور مردوں کو برابر نہیں بنایا جا سکتا۔ یہ قانون سازوں پر منحصر ہے کہ وہ قانون میں ایسی عدم مساوات کے وجود پر غور کریں۔ اگر عصمت دری کے الزام کو مبینہ جرائم کی شق سے خارج کر دیا جاتا ہے، تو یہ کیس کے عجیب و غریب حقائق میں شکایت کنندہ کی بیوی کے ساتھ زبردست ناانصافی کرے گا اور درخواست گزار کی جسمانی خواہشات پر پریمیم لگانے کے مترادف ہوگا۔ ہائی کورٹ نے بیوی کی جانب سے شوہر پر لگائے گئے سنگین الزامات کو برقرار رکھا ہے۔ اسی معاملے پر ہرشی کیش ساہو اور تین دیگر کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا گیا ہے۔

یہ معاملہ بنگلور میں رہنے والے ایک جوڑے کا ہے۔ 43 سالہ شوہر نے اپنی 27 سالہ بیوی کے ساتھ غلام جیسا سلوک کیا اور اس کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا۔ مقدمہ میں ایک خاتون شامل تھی جس نے عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر نے شادی کے بعد سے ہی اس کے ساتھ جنسی غلام جیسا سلوک کیا۔ اپنے شوہر کو "غیر انسانی" قرار دیتے ہوئے، اس نے الزام لگایا کہ اس نے اسے اپنی بیٹی کے سامنے بھی غیر فطری جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا۔ پولیس نے معاملے کی تفصیلی جانچ کرنے کے بعد ہائی کورٹ میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس موقع پر پولیس نے 'جبری عصمت دری' کے بارے میں ایک اہم بات کی تھی۔ اس کے بعد اس کے شوہر نے عصمت دری کے الزام کو ختم کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔

مزید پڑھیں:۔ سپریم کورٹ کا خواتین کے حق میں ایک اور فیصلہ

بیوی نے بدلہ لینے کے لیے اس پر زیادتی کا الزام لگایا ہے۔ ہرشی کیش ساہو نے اسے منسوخ کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ ملزم شوہر کے وکیل نے دلیل دی کہ شوہر کو آئی پی سی کی دفعہ 376 کے تحت عصمت دری سے استثنیٰ حاصل ہے۔ لیکن ہائی کورٹ نے درخواست کو عصمت دری قرار دے کر خارج کر دیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس سے بیوی پر نفسیاتی، جسمانی اثرات مرتب ہوں گے۔ ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ 50 امریکی ریاستوں، 3 آسٹریلوی ریاستوں، نیوزی لینڈ، کینیڈا، اسرائیل، فرانس، سویڈن، ڈنمارک، ناروے، سوویت یونین، پولینڈ اور چیکوسلواکیہ اور دیگر کئی ممالک میں ازدواجی عصمت دری غیر قانونی ہے۔ اگر شوہر اپنی بیوی کی مرضی کے خلاف ہمبستری کرے تو یہ زیادتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.