ممبئی کے صابو صدیق ٹیکنیکل کالج میں تین، چار اور پانچ فروری کو کوکن میلہ منعقد کیا جائے گا۔ اس موقع پر بااثرشخصیات، کاروباری، تعلیمی اور ادبی میدان سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو مدعو کیا جائے گا۔ ابو صدیق ٹیکنیکل کالج میں کوکن میلے کا کا آغاز بال ٹھاکرے کے ڈاکومنٹری سے کیا جائے گا۔ اس کے بعد آنجہانی صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کی زندگی پر مبنی ڈاکومنٹری پیش کی جائے گی۔ اس موقع پر بیرسٹر عبدالرحمن انتولے کی زندگی پر بھی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی۔
کوکن میلے کے ذمہ داروں میں شامل بشیر حجوانی نے کہا ہے کہ کوکن خطے سے تعلق رکھنے والے لوگ مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں مقیم ہیں۔ اس لیے اس میلے کے ذریعے اُن سب کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جا سکتا ہے اور اس سے معاشرے کا بھلا کیا جائےگا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اس کے لئے ہم تقریبا 50 لوگ گزشتہ کئی مہینوں سے مشقت کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ہم اس طرح کے پروگرام کے ذریعے معاشرے کے فلاح و بہبود کا کام کر سکتے ہیں۔
بشیر حجوانی نے کہا کہ اس ڈاکومنٹری کا مقصد صرف یہی ہے کہ موجودہ نسل کو با اثر شخصیات مرحومین کی خدمات اور وہ کس میدان سے وابستہ تھے، ان کے بارے میں پوری جانکاری ہونی چاہیے کیونکہ موجودہ نسل اُن عظیم رہنماؤں کی خدمات کو بھول چکی ہے۔ اس لیے ہم اس میلے کے ذریعے اُن بااثر شخصیات کی معاشرتی کاردکردگیوں سے آگاہ کریں گے۔ معاشرے میں اُن کا کیا رول رہا ہے، اس بارے میں عوام کو روشناس کرائیں گے۔ اس لیے اس میلے میں ضرور آئیں۔ کوکن کی ادبی اور ثقافتی تہذیب کو قریب سے دیکھنے کا یہ ایک بہترین موقع ہے۔ اسے آپ ہاتھ سے نہ جانے دیں۔
وہیں ماہر تعلیم سلیم الوارے نے کہا کہ کوکن میلہ کو کورونا کے سبب دو برس کے لئے بند کے دیا گیا تھا۔ اس کے بعد اس میلے کا آغاز کیا گیا لیکن اس بار اسے وسیع پیمانے پر شروع کیا جارہا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ اس میلے کے ذریعے ملک و ملت اور معاشرے کی خدمات کے راستے کیسے کھولیں جائیں، اس میلہ میں ملک کی بڑی کارپوریٹ کمپنیوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ میلے میں نہ صرف تہذیب کا نمونہ پیش کیا جائے گا بلکہ اس میلے کے ذریعے موجودہ نسل کو اپنے بزرگوں کی خدمات کے بارے میں آگاہ جائے گا۔ اس لیے اس میلے میں ضرور شرکت کرنی چاہیے۔ خاص کر جو لوگ کوکن خطے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pasbaan-e-Adab پاسبان ادب کے زیر اہتمام ممبئی میں اردو میلہ کا اہتمام کیا جائے گا