ETV Bharat / bharat

Discontinuation of Maulana Azad Fellowship 'مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی'

author img

By

Published : Dec 15, 2022, 12:23 PM IST

Updated : Dec 15, 2022, 1:46 PM IST

مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ اور پری میٹرک اسکالرشپ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں مایوسی اور ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اس معاملے پر اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔ Illiteracy Rate Among Minority Community

Discontinuation of Maulana Azad Fellowship
مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی

لکھنؤ: اتر پردیش کی لکھنؤ یونیورسٹی کے طلبہ اسکالرشپ اور فیلو شپ بند کرنے کے مرکزی حکومت کے اعلان کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں میں خواندگی کی شرح تشویشناک ہے اور پری میٹرک اور مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ بند کرنے سے اقلیتوں میں خواندگی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ Maulana Azad Fellowship Discontinue

مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی

لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق طالبہ صدف تسنیم نے کہا کہ 'موجودہ حکومت انگریزوں کی پالیسی پر چل رہی ہے، رواں حکومت نوجوان طلبہ کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کسی ایجنڈے کے تحت نہیں لائی گئی تھی بلکہ یہ اسکیم سچر کمیٹی کی رپورٹ کے بعد متعارف کروائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ اقلیتوں میں تعلیم کی شرح دلتوں سے بھی بدتر ہے لہذا انہیں تعلیم یافتہ بنانے کے لیے اس طرح کی اسکیم لائی جائے۔ اس کے ساتھ دیگر اسکیموں کے تحت اقلیتی طبقہ میں تعلیم کی شرح میں اضافہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اس فیلوشپ کو بند کرکے نہ صرف اقلیتی طلبہ کو مایوس کیا ہے بلکہ تعلیمی میدان میں ان کے ساتھ امتیاز برتا ہے۔

صدف تسنیم نے مزید کہا کہ 'اس فیصلے سے مسلمانوں پر سب سے زیادہ اثر پڑے گا اور پسماندہ مسلمان شدید متاثر ہوگا۔ پسماندہ مسلمانوں کے پاس ذریعہ معاش کے مضبوط راستے نہیں ہیں۔ بی جے پی اگرچہ نعرہ دے رہی ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کی تعلیم و ترقی پر کام کیا جا رہا ہے تاہم اس نوعیت کے فیصلے ان کی تعلیم پر اثر انداز ہوںگے ہیں۔

لکھنؤ یونیورسٹی کے طالب علم سدھانشو نے کہا کہ اقلیتوں میں تعلیمی خواندگی 14 فیصد ہے جبکہ کی دیگر کمیونٹی میں تعلیمی پسماندگی 26 فیصد ہے یہ اس وقت کی بات ہے جب مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ جاری تھی ایسے میں مولاناآزادنیشنل فیلوشپ بند کرنے کے بعد تعلیمی پسماندگی کیا ہوگی اس لئے حکومت کو غور کرنا چاہیے۔

لکھنؤ: اتر پردیش کی لکھنؤ یونیورسٹی کے طلبہ اسکالرشپ اور فیلو شپ بند کرنے کے مرکزی حکومت کے اعلان کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں میں خواندگی کی شرح تشویشناک ہے اور پری میٹرک اور مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ بند کرنے سے اقلیتوں میں خواندگی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ Maulana Azad Fellowship Discontinue

مولانا آزاد فیلوشپ بند کرنے سے طلبہ میں مایوسی

لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق طالبہ صدف تسنیم نے کہا کہ 'موجودہ حکومت انگریزوں کی پالیسی پر چل رہی ہے، رواں حکومت نوجوان طلبہ کو تعلیم سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کسی ایجنڈے کے تحت نہیں لائی گئی تھی بلکہ یہ اسکیم سچر کمیٹی کی رپورٹ کے بعد متعارف کروائی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ اقلیتوں میں تعلیم کی شرح دلتوں سے بھی بدتر ہے لہذا انہیں تعلیم یافتہ بنانے کے لیے اس طرح کی اسکیم لائی جائے۔ اس کے ساتھ دیگر اسکیموں کے تحت اقلیتی طبقہ میں تعلیم کی شرح میں اضافہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اس فیلوشپ کو بند کرکے نہ صرف اقلیتی طلبہ کو مایوس کیا ہے بلکہ تعلیمی میدان میں ان کے ساتھ امتیاز برتا ہے۔

صدف تسنیم نے مزید کہا کہ 'اس فیصلے سے مسلمانوں پر سب سے زیادہ اثر پڑے گا اور پسماندہ مسلمان شدید متاثر ہوگا۔ پسماندہ مسلمانوں کے پاس ذریعہ معاش کے مضبوط راستے نہیں ہیں۔ بی جے پی اگرچہ نعرہ دے رہی ہے کہ پسماندہ مسلمانوں کی تعلیم و ترقی پر کام کیا جا رہا ہے تاہم اس نوعیت کے فیصلے ان کی تعلیم پر اثر انداز ہوںگے ہیں۔

لکھنؤ یونیورسٹی کے طالب علم سدھانشو نے کہا کہ اقلیتوں میں تعلیمی خواندگی 14 فیصد ہے جبکہ کی دیگر کمیونٹی میں تعلیمی پسماندگی 26 فیصد ہے یہ اس وقت کی بات ہے جب مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ جاری تھی ایسے میں مولاناآزادنیشنل فیلوشپ بند کرنے کے بعد تعلیمی پسماندگی کیا ہوگی اس لئے حکومت کو غور کرنا چاہیے۔

Last Updated : Dec 15, 2022, 1:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.