اپنے بے باکانہ انداز میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں احتجاج کے دوران سرخیوں میں آنے والی شاہین باغ کی بلقیس دادی کسانوں کے احتجاج میں شامل ہونے کے لیے سِندھو بارڈر جا رہی تھیں۔اس کی خبر جیسے ہی پولیس محکمہ کو کھلبلی مچ گئی اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے بلقیس دادی کو حراست میں لینے کے کچھ دیر بعد رہا کردیا۔ معمر دادیر انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کی بیٹیاں ہیں اور ہم ان کے لیے آواز اٹھائیں گے اور ان کی حمایت میں آگے رہیں گے۔
واضح رہے کہ دہلی کا شاہین باغ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف مظاہروں کا مرکز بن گیا تھا، جس کی سربراہی 82 برس کی ضعیف خاتون بلقیس دادی نے کی تھی۔ انتہائی سرد موسم میں سو دن سے زائد وہ دھرنے پر بیٹھی رہیں۔ بلقیس دادی ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں شاہین باغ کی دادی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ امریکہ کے 'ٹائم میگزین' کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست میں بلقیس دادی کا بھی نام شامل کیا گیا تھا۔