دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بی جے پی کے زیر قیادت والی دہلی میونسپل کارپوریشن میں پانچ ہزار سے 10 ہزار کروڑ کی بدنعوانی کا الزام عائد کیا ہے۔
جمعہ کو دہلی اسمبلی میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشنوں میں ڈھائی ہزار کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔
انہوں الزام عائد کرتے ہوئے کہ 'کہ عمارتوں کے لیے ضروری اجازت دیتے ہوئے، میونسپل کارپوریشنوں میں ہر سال پانچ ہزار سے 10 ہزار کروڑ تک کی بد عنوانیاں ہوتی ہیں، انہوں نے کہا 'یہ انتہائی افسوسناک دن ہے کیونکہ ہم ایم سی ڈی (میونسپل کارپوریشن دہلی) میں سب سے بڑے بدعنوانی کی بات کر رہے ہیں۔'
انہوں کہا کہ ڈھائی ہزار کروڑ روپے کی بد عنوانی دولت مشترکہ کھیلوں کی بدعنوانی سے بھی بڑی ہے، یہاں تک کہ سڑکوں پر لوگ ایم سی ڈی میں ہوئی بدعنوانی کی بات کرتے ہیں اور وہیں لوگ دہلی حکومت کی ایمانداری کے بارے میں بات کرتے ہیں۔'
کیجریوال نے کہا 'یہ 2500 کروڑ روپے صفائی کارکنان، ڈاکٹروں اور کارپوریشن کے دیگر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے استعمال ہوسکتے تھے، اسے 12 ہزار 500 اسپتالوں کے بیڈ یا 7500 محلہ کلینک بنانے میں استعمال کیا جاسکتاتھا'۔
عام آدمی کے قومی کنوینر نے اسمبلی میں ؤحزب اختلاف کے رہنما رامویر سنگھ بیدھوڑی سے بھی کہا کہ وہ مبینہ بد عنوانی کی تحقیقات کے لیے سی بی آئی پر دباؤ ڈالیں، انہوں نے کہا 'میونسپل کارپوریشن میں بی جے پی کے 15 سالہ حکمرانی کا سیاہ دور ختم ہونے کے قریب ہے۔'