نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری کو اشتہاری آئٹم پر خرچ کی گئی رقم سود سمیت عام آدمی پارٹی سے 97.14 کروڑ روپے کی وصولی کا حکم دیا ہے۔ سال 2016 میں عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت کی جانب سے اشتہارات پر سرکاری رقم خرچ کرنے کی شکایت سامنے آئی تھی جس کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ معاملہ عدالت میں گیا اور عدالت نے بھی سرکاری رقم کے غلط استعمال کی بات کہی عام آدمی پارٹی کو مذکورہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کرنے کا حکم دیا۔ Delhi LG Order AAP to
عدالت کے حکم کا حوالہ: عدالت کے اس حکم کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی حکومت کے چیف سکریٹری نریش کمار کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک ماہ میں عام آدمی پارٹی سے رقم وصول کریں۔ کانگریس لیڈر اجے ماکن نے سب سے پہلے اشتہاری آئٹم میں سرکاری فنڈز کے غیر قانونی استعمال کی شکایت کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ دہلی حکومت نے وزیراعلی اروند کیجریوال اور ان کی پارٹی کو عوام کے درمیان پیش کرنے کے لیے سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے اشتہار میں پانی کی طرح خرچ کیے ہیں۔ اس شکایت کی تحقیقات کے لیے اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کے حکم پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے اسے سپریم کورٹ کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی بھی قرار دیا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر مرکزی حکومت نے سرکاری اشتہارات کی جانچ کے لیے سابق چیف الیکشن کمشنر بی بی ٹنڈن کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ Aam Aadmi Party Ordered to Deposit Rs 97 Crore
اب پانچ سال آٹھ ماہ بعد عدالت اور کمیٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے عام آدمی پارٹی سے 97.14 کروڑ روپے کی وصولی کا حکم دیا ہے۔ یہ رقم دہلی حکومت کے محکمہ اطلاعات اور پبلسٹی DIP کو مختص بجٹ سے خرچ کی گئی تھی۔