ETV Bharat / bharat

دہلی کرائم برانچ ترلوچن سنگھ قتل معاملے کی تحقیقات کرے گی

نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کی تحقیقات دہلی کرائم برانچ کے حوالے کی گئی ہے۔ 2 ستمبر کو موتی نگر علاقے میں انہیں قتل کر دیا گیا۔ ان کی لاش 9 ستمبر کو ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی۔

Delhi Crime Branch
دہلی کرائم برانچ ترلوچن سنگھ قتل معاملے کی تحقیقات کرے گی
author img

By

Published : Sep 10, 2021, 9:29 AM IST

دہلی کے موتی نگر علاقہ میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کرائم برانچ کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 2 ستمبر کو ترلوچن سنگھ دہلی میں ہرپریت کے گھر پہنچا تھا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ انہیں 2 ستمبر کو ہی گھر میں قتل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے گھر میں اے سی چلا کر جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کی گئی تاکہ بدبو نہ پھیل سکے۔

معلومات کے مطابق ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

فی الحال اس معاملے میں دو ملزمان ہرپریت اور ہرمیت سنگھ مفرور ہیں۔ جب وہ پکڑے جائیں گے تب ہی قتل کی وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔ اس معاملے کی تحقیقات جمعرات کی شام دیر گئے کرائم برانچ کے حوالے کی گئی۔

کرائم برانچ کی ایک ٹیم بھی جمعرات کو جائے وقوع کا معائنہ کرنے پہنچی۔ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ترلوچن سنگھ کو 2 ستمبر کو ہی قتل کیا گیا تھا۔ اس کے سر پر بھاری چیز سے حملہ کرکے اسے قتل کرنے کا شبہ ہے، لیکن پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ہی قتل کی وجوہات پتہ چل سکے گی۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول ترلوچن سنگھ کا بیٹا کینیڈا میں رہتا ہے۔ ان کی اہلیہ بھی کچھ عرصہ قبل بیٹے کے ساتھ کینیڈا گئی تھی۔

وہیں ترلوچن سنگھ کو 3 ستمبر کو کینیڈا جانا تھا۔ اس کے لیے وہ 2 ستمبر کو جموں سے دہلی پہنچے اور ہرپریت کے گھر میں قیام کیا۔ شبہ ہے کہ یہاں رات کے دوران ان کے درمیان کچھ جھگڑا ہوا جس میں انہیں قتل کر دیا گیا۔

پولیس کو پتہ چلا ہے کہ ہرپریت قتل کے بعد سے ترلوچن سنگھ کا موبائل استعمال کر رہا تھا۔ جب اس کے گھر والوں نے 3 ستمبر کو موبائل پر کال کی تو ہرپریت نے انہیں بتایا کہ وہ فلایٹ سے روانہ ہو گئے ہیں۔ غلطی سے ان کا موبائل یہاں چھوٹ گیا۔

پولیس کو تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ قتل کے بعد ہرپریت جموں بھی گیا تھا۔ وہاں سے وہ دہلی واپس آگیا۔ اس دوران کئی بار ترلوچن سنگھ کے گھر والوں نے ان سے موبائل پر رابطہ کیا اور ہرپریت انہیں دھوکہ دیتا رہا۔ 8 ستمبر کو ترلوچن سنگھ کے ایک دوست نے جموں سے اپنے موبائل پر کال کی۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی کرائم برانچ نے چندربرادران جیل کیس کی تحقیقات شروع کی

اس نے بتایا کہ وہ ایک دوست کی تلاش میں دہلی آرہا ہے۔ اس پر ہرپریت نے اسے بتایا کہ ترلوچن سنگھ کا قتل ہو چکا ہے۔ ان کی لاش ان کے کرائے کے مکان میں ہے۔

انہوں نے یہ معلومات جموں پولیس کو دی تھی، جس نے اس سلسلے میں ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس کو مطلع کیا تھا۔

ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے ترلوچن سنگھ کی لاش جمعرات کی صبح برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی ہے۔

ہرپریت اور ہرمیت اس واقعے کے بعد سے فرار ہیں۔ اس وجہ سے کرائم برانچ کی ٹیم ان کی تلاش میں مصروف ہے۔ پولیس کو تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ ہرپریت کی گرل فرینڈ قتل کے بعد اس سے ملنے گھر آئی تھی۔

اس وقت ہرپریت نے اے سی چلائے رکھا تھا، جس کی وجہ سے ترلوچن کی لاش سے بدبو تک نہ آئی۔ لیکن جب لاش برآمد ہوئی تو اس سے شدید بدبو آرہی تھی۔

دہلی کے موتی نگر علاقہ میں نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کرائم برانچ کے حوالے کر دی گئی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ 2 ستمبر کو ترلوچن سنگھ دہلی میں ہرپریت کے گھر پہنچا تھا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ انہیں 2 ستمبر کو ہی گھر میں قتل کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے گھر میں اے سی چلا کر جسم کو ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کی گئی تاکہ بدبو نہ پھیل سکے۔

معلومات کے مطابق ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے نیشنل کانفرنس کے رہنما ترلوچن سنگھ کے قتل کے حوالے سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

فی الحال اس معاملے میں دو ملزمان ہرپریت اور ہرمیت سنگھ مفرور ہیں۔ جب وہ پکڑے جائیں گے تب ہی قتل کی وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔ اس معاملے کی تحقیقات جمعرات کی شام دیر گئے کرائم برانچ کے حوالے کی گئی۔

کرائم برانچ کی ایک ٹیم بھی جمعرات کو جائے وقوع کا معائنہ کرنے پہنچی۔ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ترلوچن سنگھ کو 2 ستمبر کو ہی قتل کیا گیا تھا۔ اس کے سر پر بھاری چیز سے حملہ کرکے اسے قتل کرنے کا شبہ ہے، لیکن پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد ہی قتل کی وجوہات پتہ چل سکے گی۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول ترلوچن سنگھ کا بیٹا کینیڈا میں رہتا ہے۔ ان کی اہلیہ بھی کچھ عرصہ قبل بیٹے کے ساتھ کینیڈا گئی تھی۔

وہیں ترلوچن سنگھ کو 3 ستمبر کو کینیڈا جانا تھا۔ اس کے لیے وہ 2 ستمبر کو جموں سے دہلی پہنچے اور ہرپریت کے گھر میں قیام کیا۔ شبہ ہے کہ یہاں رات کے دوران ان کے درمیان کچھ جھگڑا ہوا جس میں انہیں قتل کر دیا گیا۔

پولیس کو پتہ چلا ہے کہ ہرپریت قتل کے بعد سے ترلوچن سنگھ کا موبائل استعمال کر رہا تھا۔ جب اس کے گھر والوں نے 3 ستمبر کو موبائل پر کال کی تو ہرپریت نے انہیں بتایا کہ وہ فلایٹ سے روانہ ہو گئے ہیں۔ غلطی سے ان کا موبائل یہاں چھوٹ گیا۔

پولیس کو تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ قتل کے بعد ہرپریت جموں بھی گیا تھا۔ وہاں سے وہ دہلی واپس آگیا۔ اس دوران کئی بار ترلوچن سنگھ کے گھر والوں نے ان سے موبائل پر رابطہ کیا اور ہرپریت انہیں دھوکہ دیتا رہا۔ 8 ستمبر کو ترلوچن سنگھ کے ایک دوست نے جموں سے اپنے موبائل پر کال کی۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی کرائم برانچ نے چندربرادران جیل کیس کی تحقیقات شروع کی

اس نے بتایا کہ وہ ایک دوست کی تلاش میں دہلی آرہا ہے۔ اس پر ہرپریت نے اسے بتایا کہ ترلوچن سنگھ کا قتل ہو چکا ہے۔ ان کی لاش ان کے کرائے کے مکان میں ہے۔

انہوں نے یہ معلومات جموں پولیس کو دی تھی، جس نے اس سلسلے میں ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس کو مطلع کیا تھا۔

ویسٹ ڈسٹرکٹ پولیس نے ترلوچن سنگھ کی لاش جمعرات کی صبح برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی ہے۔

ہرپریت اور ہرمیت اس واقعے کے بعد سے فرار ہیں۔ اس وجہ سے کرائم برانچ کی ٹیم ان کی تلاش میں مصروف ہے۔ پولیس کو تفتیش کے دوران پتہ چلا ہے کہ ہرپریت کی گرل فرینڈ قتل کے بعد اس سے ملنے گھر آئی تھی۔

اس وقت ہرپریت نے اے سی چلائے رکھا تھا، جس کی وجہ سے ترلوچن کی لاش سے بدبو تک نہ آئی۔ لیکن جب لاش برآمد ہوئی تو اس سے شدید بدبو آرہی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.