ETV Bharat / bharat

آئی سی ڈی ایس ہیلپروں کی برطرفی کا فیصلہ منسوخ کیا جائے: تاریگامی

اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ ہے اور اس کی منسوخی سے خطے میں سرمایہ کاری، روزگار اور خوشحالی آئے گی۔ حکومت کی طرف سے جو کہا جارہا ہے وہ حقیقت سے مختلف ہے۔

Decision to dismiss ICDS helpers should be revoked: Tarigami
آئی سی ڈی ایس ہیلپروں کی برطرفی کا فیصلہ منسوخ کیا جائے: تاریگامی
author img

By

Published : Sep 13, 2021, 7:09 AM IST

سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کا سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) اسکیم میں کام کررہے 918 ہیلپروں کو بر طرف کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے کیونکہ روزگار فراہم کرنے کے بجائے یہاں تک کہ یہ ان لوگوں کی روزی بھی چھینی جا رہی ہے جو برسوں سے حکومت کی خدمت کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا یہ ہیلپر محکمے میں محنت کر کے سرکاری اسکیموں کو کامیاب بنا کر اپنی روزی روٹی کما رہے تھے۔ پچھلے ڈیڑھ سالوں سے کووڈ 19 وبائی کے خلاف لڑائی میں سب سے آگے رہے ہیں اور ان کو بر طرف کرنے کی کوئی حقیقی وجہ نہیں ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی سطح بڑھ رہی ہے کیونکہ تعلیم یافتہ نوجوان نظرانداز اور ملازمت پیدا کرنے کی پالیسی کے فقدان کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں ، ایسے لوگوں کو بے روزگار کرنے کا فیصلہ، جو پہلے ہی ملازمت میں تھے، تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔


اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ ہے اور اس کی منسوخی سے خطے میں سرمایہ کاری، روزگار اور خوشحالی آئے گی۔ حکومت کی طرف سے جو کہا جارہا ہے وہ حقیقت سے مختلف ہے۔ اگست 2019 کے بندش کے بعد جموں و کشمیر کی معیشت عملی طور پر تباہ ہو گئی ہے کیونکہ سیاحت، تجارت اور دیگر اہم شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور پورا کاروبار تباہ ہو گیا ہے۔ جو پہلے ہی اپنی روزی کما رہے تھے وہ اس سے محروم ہو رہے ہیں۔ ہزاروں مزدور، ڈیلی ویجر، ضرورت پر مبنی مزدور، سکیم کارکن کئی مہینوں سے بغیر تنخواہ کے ہیں۔


انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر اور چیف سکریٹری سے گزارش کی ہے کہ وہ ان ہیلپروں کی برطرفی کے معاملے کو ہمدردی سے دیکھیں اور متعلقہ محکمہ سے کہیں کہ وہ اس کے ساتھ آگے نہ بڑھیں۔

سی پی آئی (ایم) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کا سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ سروسز (آئی سی ڈی ایس) اسکیم میں کام کررہے 918 ہیلپروں کو بر طرف کرنے کا فیصلہ افسوسناک ہے کیونکہ روزگار فراہم کرنے کے بجائے یہاں تک کہ یہ ان لوگوں کی روزی بھی چھینی جا رہی ہے جو برسوں سے حکومت کی خدمت کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا یہ ہیلپر محکمے میں محنت کر کے سرکاری اسکیموں کو کامیاب بنا کر اپنی روزی روٹی کما رہے تھے۔ پچھلے ڈیڑھ سالوں سے کووڈ 19 وبائی کے خلاف لڑائی میں سب سے آگے رہے ہیں اور ان کو بر طرف کرنے کی کوئی حقیقی وجہ نہیں ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی سطح بڑھ رہی ہے کیونکہ تعلیم یافتہ نوجوان نظرانداز اور ملازمت پیدا کرنے کی پالیسی کے فقدان کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں ، ایسے لوگوں کو بے روزگار کرنے کا فیصلہ، جو پہلے ہی ملازمت میں تھے، تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔


اپنے ایک بیان میں تاریگامی نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ ہے اور اس کی منسوخی سے خطے میں سرمایہ کاری، روزگار اور خوشحالی آئے گی۔ حکومت کی طرف سے جو کہا جارہا ہے وہ حقیقت سے مختلف ہے۔ اگست 2019 کے بندش کے بعد جموں و کشمیر کی معیشت عملی طور پر تباہ ہو گئی ہے کیونکہ سیاحت، تجارت اور دیگر اہم شعبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور پورا کاروبار تباہ ہو گیا ہے۔ جو پہلے ہی اپنی روزی کما رہے تھے وہ اس سے محروم ہو رہے ہیں۔ ہزاروں مزدور، ڈیلی ویجر، ضرورت پر مبنی مزدور، سکیم کارکن کئی مہینوں سے بغیر تنخواہ کے ہیں۔


انہوں نے جموں و کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر اور چیف سکریٹری سے گزارش کی ہے کہ وہ ان ہیلپروں کی برطرفی کے معاملے کو ہمدردی سے دیکھیں اور متعلقہ محکمہ سے کہیں کہ وہ اس کے ساتھ آگے نہ بڑھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.