حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع ورنگل میں حکومت کے زیر انتظام گرلز ہاسٹل میں 33 طالبات فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے بیمار ہوگئیں۔ یہ واقعہ پیر کی رات وردھنا پیٹ میں قبائلی لڑکیوں کے آشام ہائی اسکول کے ہاسٹل میں پیش آیا۔ رات کا کھانا کھانے کے بعد لڑکیوں کو الٹی، پیٹ میں درد کی شکایت ہونے لگی۔ شدید بیمار لڑکیوں کو ورنگل کے ایم جی ایم اسپتال منتقل کیا گیا۔ تیرہ طلبہ کو خصوصی وارڈ میں داخل کیا گیا ہے۔ 33 students sick after finding lizard in food
ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کی حالت اب مستحکم ہے۔ اسپتال میں زیر علاج ایک لڑکی نے بتایا کہ اس نے کھانے میں ایک مردہ چھپکلی دیکھی اور کھانا چھوڑ دیا۔ اس نے انچارج کو اطلاع دی تو اس نے اسے بتایا کہ یہ چھپکلی نہیں بلکہ ہری مرچ ہے۔ چند منٹ بعد کئی طلباء نے الٹیاں شروع کر دیں اور پیٹ میں درد کی شکایت کی۔ کل 33 طلباء بیمار ہوئے اور ان میں سے 13 میں شدید علامات پائی گئیں۔ اہلکاروں نے انہیں ایم جی ایم اسپتال منتقل کیا۔ اس دوران طلباء کے پریشان والدین اسپتال پہنچ گئے۔ محکمہ تعلیم کے حکام نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس دوران بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ طلبہ کو بہتر علاج کے لیے حیدرآباد منتقل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:۔ اندور : فوڈ پوائزنگ سے متعدد طلباء بیمار
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 60 طلباء بیمار ہوئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ دو ماہ کے دوران رہائشی اسکولوں میں رپورٹ ہونے والے اس طرح کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت رہائشی اسکولوں میں معیاری خوراک کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔