ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے اپنی مذمتی بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے والے معصوم فلسطینیوں پر اسرائیل نے جس وحشیانہ تشدد کا مظاہرہ کیا ہے وہ حد درجہ انسانیت سوز اور کھلی دہشت گردی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں کے ذریعہ خواتین کی آبرو ریزی، معصوم بچوں کا قتل عام اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی پر اقوام متحدہ کا خاموش رہنا واضح ناانصافی ہے۔
دارالعلوم دیوبند ان تمام انسانیت سوز واقعات کی پر زور مذمت کرتا ہے۔ دارالعلوم دیوبند کے قائم مقام مہتمم مولانا عبدالخالق مدراسی نے جاری اپنے بیان میں کہا کہ دنیا میں حقوق انسانی کا ڈنکا پیٹنے والی نام نہاد تنظیمیں اور بااثر ممالک کی خاموشی حد درجہ باعث تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور معصوم و نہتے فلسطینی ظلم و تشدد کا شکار بنائے جا رہے ہیں۔
اسرائیلی افواج فلسطینی بستیوں پر بمباری کرنے سے دریغ نہیں کر رہی ہیں۔
مولانا عبدالخالق مدراسی نے کہا کہ بے شمار گوشوں سے اسرائیل کی اس دہشتگردانہ کاروائی کے خلاف آوازیں اٹھنے کے باوجود اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت ہند اور دنیا کے تمام انصاف پسند بالخصوص مسلم ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل کی اس وحشیانہ اور دہشتگردانہ کاروائیوں سے معصوم فلسطینیوں کو نجات دلانے کے لیے حق و انصاف اور انسانیت کے نام پر اجتماعی آواز بلند کریں اور اسرائیل کے جبر و تشدد کے سد باب کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی ہمیشہ فلسطین کی حامی رہی ہے اس لیے فلسطینی عوام بھارت اور اس کے عوام کو اپنا محسن و دوست مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران ہندوستان نے ایک مرتبہ پھر فلسطین دوستی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی جارحیت اور اس کے دہشتگردانہ عمل کی سخت مذمت اور فلسطینی قوم سے اظہار یکجہتی کیا ہے، اس نے تمام انصاف پسند لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔
مہتمم دارالعلوم نے کہا کہ دارالعلوم دیوبند دنیا کی تمام فلاح انسانی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور بااثر شہریوں سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے اپنے ممالک میں سفارت خانوں اور حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں کے دفاتر کے سامنے بھی اسرائیل کے ظلم کے خلاف پر امن احتجاج کریں اور ان سربراہان مملکت کو میمورنڈم بھیجیں جو اسرائیل کی سفاکیت پر ابھی تک خاموش ہیں۔