ٹیسٹ کروانے والے افراد کو طویل قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے اور انہیں کئی کئی گھنٹے انتظار کروایا جارہا ہے تب کہیں جا کر کورونا ٹیسٹ ہورہا ہے۔
اس کے علاوہ کئی تکنیکی دشواریاں بھی پیش آرہی ہیں۔ کبھی انٹرنیٹ کا سرور ڈاؤن تو کبھی موبائل نیٹ ورک میں رکاوٹ پیش آرہی ہے جس سے ٹیسٹ کروانے والے افراد مزید تاخیر کا شکار ہورہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے ان سینٹرز میں عوام کو کڑی دھوپ میں طویل انتظار کرنا پڑرہا ہے اور یہاں پر پینے کے لیے پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔
محکمہ صحت کو چاہئے کہ عوام کے لیے ان سینٹرز میں بنیادی سہولیات جیسے پینے کے لیے پانی، واش رومس، بیٹھنے کے لیے کرسیوں کا انتظام کریں تاکہ عوام کو مشکلات پیش نہ آئیں۔