مالے کے پولٹ بیورو کی رکن کویتا کرشنن نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ہم نے چیف الیکشن افسر سے ملاقات کر کے بھورے، دروندا اور آرہ میں ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرانے کی مانگ کی ہے، خاص طور پر بھورے میں جہاں جے ڈی یو کے رکن پارلیمان نے رکاوٹیں پیدا کیں اور گڑبڑی بھی کی'۔
یہ بھی پڑھیں: این ڈی اے کی جیت کا راز مسلم اور خواتین ووٹرز؟
سی پی آئی ایم ایل کے پولٹ بیورو کی رکن کویتا کرشنن نے بتایا کہ چیف انتخابی افسر نے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر اس معاملے کی تحقیقات کریں گے، تحقیقات کے بعد ہی مزید کارروائی کی جائے گی، کویتا کرشنن نے کہا کہ ہم کمیشن کی کارروائی کا انتظار کریں گے، تب ہی ہم عدالت جانے کا فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ اس بار بہار اسمبلی انتخابات میں بائیں بازو کی جماعتوں نے 16 نشستوں پر جیت درج کی ہے، ان میں سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ نے دو دو نشستیں حاصل کی ہیں بھاکپا مالے نے 12 سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے۔