نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نے انسٹی ٹیوٹ آف کمپنی سکریٹری آف انڈیا (آئی سی ایس آئی) کے ورچول کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئےکہاکہ' کارپوریٹ گورننس کے تمام معاملات میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ تمام شراکت داروں کے اعتماد میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ' نظام کو قابل اعتماد اور کسی بھی قسم کی بے ضابطگیوں کو کم کرنے کے لئے نظام قابل اعتماد اور آسان ہونا چاہئے'۔
نائب صدر نے کمپنی کے نوجوان سکریٹریوں پر زور دیا کہ' وہ کارپوریٹ گورننس میں اخلاقیات کے بہترین معیار اور احتساب کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر کام کیا اور معیشت کی بحالی کے لئے اقدامات کیے۔
انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ' وہ ایک بار پھر معیشت کو تیز کرنے کے لئے ٹھوس کوششیں کریں اور کہا کہ آئی سی ایس آئی جیسے ادارے معیشت کو پٹری پر لانے میں اہم کردار ادا کرتے رہیں گے'۔
نائیڈو نے کہا کہ' کمپنی سکریٹری کارپوریٹ واچ ڈاگ ہیں اور ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ ایماندار ہوں اور انتظامیہ کے کسی دباؤ میں نہ آئیں۔ آئی سی ایس آئی جیسی کاروباری تنظیموں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ کارپوریٹ ادارے نہ صرف پیشہ ورانہ مسابقتی ہوں بلکہ قانون کی پیروی کرنے والے بھی ہوں'۔
مزید پڑھیں: کسان یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ریلی نہ نکالیں: تومر
آئی سی ایس آئی کے کانووکیشن میں تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمد محمود ، آئی سی ایس آئی کے صدر آشیش گرگ ، آئی سی ایس آئی کے سکریٹری آشیش موہن اور جوائنٹ سکریٹری انکور یادو بھی موجود تھے۔
۔یواین آئی۔