ETV Bharat / bharat

Transformation Of Lions: نینی تال چڑیا گھر سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کا حکومت پر طنز

author img

By

Published : Jul 27, 2022, 8:20 PM IST

نینی تال چڑیا گھر کی شیرنی شیکھا اور شیر بیتال اب گجرات کے جام نگر چڑیا گھر کی زینت بنیں گی۔ ریلائنس انڈسٹریز جام نگر میں دنیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر بنانے جا رہی ہے۔ جہاں نینیتال سے دو شیروں کو منتقل کیا گیا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے پر سخت حملہ کیا ہے۔ Congress Targets on Govt for transfer of two tigers

نینی تال چڑیا گھر سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کا حکومت پر طنز
نینی تال چڑیا گھر سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کا حکومت پر طنز

دہرادون: اتراکھنڈ کے نینی تال چڑیا گھر کے دو شیر اب وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے جام نگر کے چڑیا گھر کی زینت بنیں گے۔ اب تک یہ شیر نینی تال کے گووند بلبھ پنت چڑیا گھر میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز تھے، لیکن اب انہیں گجرات منتقل کر دیا گیا ہے۔ جس پر کانگریس نے طنز کیا ہے۔ کانگریس نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ 'وہ لینا جانتے ہیں، انہوں نے کچھ دیا نہیں ہے'۔ Transfer of two tigers from Nainital Zoo

معلومات کے مطابق شیروں کی منتقلی کا عمل 2 اپریل 2022 سے جاری تھا۔ جس کا عمل حال ہی میں مکمل کیا گیا ہے۔ چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت ملنے کے بعد دونوں شیروں کو یہاں سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ گجرات سے ان دونوں شیروں کو لینے کے لیے ایک خصوصی ٹیم اور گاڑی نینی تال پہنچی تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ریلائنس انڈسٹری گجرات کے جام نگر میں دنیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر بنانے جا رہی ہے۔

نینی تال چڑیا گھر سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کا حکومت پر طنز

یہ شیر نینی تال کے چڑیا گھر میں کافی عرصے سے موجود تھے۔ جن شیروں کو جام نگر بھیجا گیا ہے ان میں تین سالہ شیرنی شیکھا اور 16 سالہ شیر بیتل شامل ہیں۔ دونوں شیروں نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر اتھارٹی کا بھی دل جیت لیا ہے۔ چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق شیکھا انسانوں کے ساتھ دوستانہ برتاؤ کرتی ہے۔ شیکھا کو تین سال قبل نینی تال کے کشن پور سے ریسکیو گیا تھا۔ وہ اپنے خاندان سے الگ ہو گئی تھی۔ جسے رانی باغ کے ریسکیو سینٹر میں رکھا گیا تھا۔ بعد میں اسے نینیتال چڑیا گھر لایا گیا۔ ایسا ہی معاملہ 14 سالہ بیتل کا ہے۔ کماؤن میں واقع بیتل گھاٹ میں تاروں میں پھنس جانے سے بیتل بھی زخمی ہو گیا۔ جس کا ریسکیو ٹیم نے علاج کر کے نینیتال چڑیا گھر بھیج دیا۔ تب سے یہ دونوں شیر نینی تال چڑیا گھر کی زینت بنے ہوئے ہیں۔

نینیتال کے ڈی ایف او چندر شیکھر جوشی نے کہا کہ اس طرح کا عمل سب سے پہلے ڈی ایف او بیجلال ٹی آر کے دور میں شروع ہوا تھا۔ ان شیروں کو بھی چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت نامہ ملنے کے بعد ہی جام نگر ٹیم کے حوالے کیا گیا ہے۔ جوشی کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے، اس سے قبل بھی اس طرح جانوروں کو دوسری جگہوں پر منتقل کیا گیا ہے۔ تاکہ شیروں کے تحفظ اور ان کی تعداد بڑھانے کے لیے ایک اچھا اقدام کیا جا سکے۔ اتراکھنڈ میں جنگلی جانوروں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس وقت نینی تال چڑیا گھر میں مزید تین شیر ہیں جنہیں سیاحوں کے لیے رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Video of Lion Cub Playing Goes Viral: شیر کے بچے کے کھیلنے کی ویڈیو وائرل

اتراکھنڈ سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کو بھی احتجاج کا موقع ملا۔ ریاستی صدر کرن مہرا نے اسے اتراکھنڈ کا استحصال بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی ہو یا وزیر اعظم نریندر مودی صرف اتراکھنڈ سے لینا جانتے ہیں، کچھ دینا نہیں جانتے۔

دہرادون: اتراکھنڈ کے نینی تال چڑیا گھر کے دو شیر اب وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے جام نگر کے چڑیا گھر کی زینت بنیں گے۔ اب تک یہ شیر نینی تال کے گووند بلبھ پنت چڑیا گھر میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز تھے، لیکن اب انہیں گجرات منتقل کر دیا گیا ہے۔ جس پر کانگریس نے طنز کیا ہے۔ کانگریس نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ 'وہ لینا جانتے ہیں، انہوں نے کچھ دیا نہیں ہے'۔ Transfer of two tigers from Nainital Zoo

معلومات کے مطابق شیروں کی منتقلی کا عمل 2 اپریل 2022 سے جاری تھا۔ جس کا عمل حال ہی میں مکمل کیا گیا ہے۔ چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت ملنے کے بعد دونوں شیروں کو یہاں سے منتقل کر دیا گیا ہے۔ گجرات سے ان دونوں شیروں کو لینے کے لیے ایک خصوصی ٹیم اور گاڑی نینی تال پہنچی تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ریلائنس انڈسٹری گجرات کے جام نگر میں دنیا کا سب سے بڑا چڑیا گھر بنانے جا رہی ہے۔

نینی تال چڑیا گھر سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کا حکومت پر طنز

یہ شیر نینی تال کے چڑیا گھر میں کافی عرصے سے موجود تھے۔ جن شیروں کو جام نگر بھیجا گیا ہے ان میں تین سالہ شیرنی شیکھا اور 16 سالہ شیر بیتل شامل ہیں۔ دونوں شیروں نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر اتھارٹی کا بھی دل جیت لیا ہے۔ چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق شیکھا انسانوں کے ساتھ دوستانہ برتاؤ کرتی ہے۔ شیکھا کو تین سال قبل نینی تال کے کشن پور سے ریسکیو گیا تھا۔ وہ اپنے خاندان سے الگ ہو گئی تھی۔ جسے رانی باغ کے ریسکیو سینٹر میں رکھا گیا تھا۔ بعد میں اسے نینیتال چڑیا گھر لایا گیا۔ ایسا ہی معاملہ 14 سالہ بیتل کا ہے۔ کماؤن میں واقع بیتل گھاٹ میں تاروں میں پھنس جانے سے بیتل بھی زخمی ہو گیا۔ جس کا ریسکیو ٹیم نے علاج کر کے نینیتال چڑیا گھر بھیج دیا۔ تب سے یہ دونوں شیر نینی تال چڑیا گھر کی زینت بنے ہوئے ہیں۔

نینیتال کے ڈی ایف او چندر شیکھر جوشی نے کہا کہ اس طرح کا عمل سب سے پہلے ڈی ایف او بیجلال ٹی آر کے دور میں شروع ہوا تھا۔ ان شیروں کو بھی چیف وائلڈ لائف وارڈن سے اجازت نامہ ملنے کے بعد ہی جام نگر ٹیم کے حوالے کیا گیا ہے۔ جوشی کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے، اس سے قبل بھی اس طرح جانوروں کو دوسری جگہوں پر منتقل کیا گیا ہے۔ تاکہ شیروں کے تحفظ اور ان کی تعداد بڑھانے کے لیے ایک اچھا اقدام کیا جا سکے۔ اتراکھنڈ میں جنگلی جانوروں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس وقت نینی تال چڑیا گھر میں مزید تین شیر ہیں جنہیں سیاحوں کے لیے رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:۔ Video of Lion Cub Playing Goes Viral: شیر کے بچے کے کھیلنے کی ویڈیو وائرل

اتراکھنڈ سے شیروں کی منتقلی پر کانگریس کو بھی احتجاج کا موقع ملا۔ ریاستی صدر کرن مہرا نے اسے اتراکھنڈ کا استحصال بتایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی ہو یا وزیر اعظم نریندر مودی صرف اتراکھنڈ سے لینا جانتے ہیں، کچھ دینا نہیں جانتے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.