بھوپال: مدھیہ پردیش کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی لوک سبھا رکن پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف ان کے "ہتھیار گھر پر رکھیں" کے قابل اعتراض تبصرے پر غدار وطن کا مقدمہ درج کیا جائے، جب کہ بی جے پی نے اس بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیان خواتین کے اپنے دفاع کے لیے تھا۔ ٹھاکر نے اتوار کو کرناٹک کے ضلع شیوموگا میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ہندو کارکنوں کے قتل کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کو ان لوگوں کا جواب دینے کا حق ہے جو ان پر اور ان کی عزت پر حملہ کرتے ہیں۔ Congress demands treason case against Pragya Thakur for weapon remark
مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ہندوؤں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کم از کم اپنے گھروں میں چھریوں کو تیز رکھیں، کیونکہ ہر ایک کو اپنی حفاظت کا حق ہے۔ مدھیہ پردیش کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین کے کے مشرا نے ذرائع کو بتایا کہ مرکزی حکومت کو غداری کا مقدمہ درج کرکے کارروائی کرنی چاہیے کیونکہ ٹھاکر نے "لوگوں کو تشدد کے لیے اکسایا" ہے۔ وہ اب اپنے ہاتھوں میں بم پکڑ کر چاقو کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے سابق ترجمان نپور شرما اور پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی حرکتیں ایک جیسی ہیں۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس کی ملزمہ بھی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا متنازع بیان
وہیں رکن پارلیمان کے قابل اعتراض تبصرے پر بی جے پی کے ریاستی ترجمان پنکج چترویدی نے ذرائع کو بتایا کہ ٹھاکر ایک لڑکی کے خاندان سے ملنے گئی تھیں، جس کا بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہماری بیٹیوں اور بہنوں کو غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے اور ملک میں کئی مقامات پر مبینہ لو جہاد کی خاطر ان کے ٹکڑے کیے جا رہے ہیں۔ ٹھاکر کا بیان کسی مذہب سے متعلق نہیں ہے بلکہ تمام بہنوں اور بیٹیوں کے دفاع سے متعلق ہے۔ آپ کو بتادیں کہ 29 ستمبر 2008 کو شمالی مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے سات افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کا الزام رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر پر بھی عائد کیا گیا تھا۔