روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کا آج 13 واں دن ہے۔ وہیں بھارت کے شہر تاملناڈو سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کی فوج میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سائی نکیش کی عمر 21 سال ہے، ان کا تعلق کوئمبٹور سے ہے اور انہوں نے روس کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے یوکرین کی فوج میں شمولیت اختیار کی ہے۔ Coimbatore Youth Joins Ukraine Army in Fight Against Russia
سائی نکیش 2018 میں یوکرین گئے تھے۔ انہوں نے خارکیف میں نیشنل ایرو اسپیس یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔ ان کا کورس جولائی 2022 میں مکمل ہونا تھا، لیکن روس کے ساتھ جنگ کے دوران خاندان کے افراد کا سائی نکیش سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔ لواحقین نے جب سفارت خانے سے مدد مانگی تو بیٹے سے رابطہ ہو سکا۔ سائی نکیش نے اپنے والدین کو یوکرین کی فوج میں شامل ہونے کے بارے میں آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں:۔Russia-Ukraine War: یوکرین نے روسی جنرل کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا
اطلاعات کے مطابق یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں دنیا کے تمام ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ ایسے میں یوکرین نے ایک نئی یونٹ انٹرنیشنل لیجن (انٹرنیشنل آرمی) کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ روس کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے لوگ شامل ہو رہے ہیں۔ یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ ہمیں غیر ملکی شہریوں سے ہزاروں درخواستیں موصول ہو رہی ہیں، جو لوگ روس کا مقابلہ کرنے اور دنیا کی حفاظت کے لیے ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ یوکرائنی فوج کی نئی یونٹ میں کئی ممالک کے نوجوان شامل ہو چکے ہیں۔ یوکرائنی فوج کے مطابق امریکہ، برطانیہ، سویڈن، لتھوانیا، میکسیکو اور بھارت کے نوجوان اس یونٹ میں شامل ہوئے ہیں۔