نئی دہلی: چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے جمعہ کو امریکن بار ایسوسی ایشن (اے بی اے) کی تین روزہ پریس کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے پھیلاؤ کی وجہ سے جھوٹی خبروں کا دور آ گیا ہے۔ جھوٹی خبروں کے درمیان سچ ہی شکار ہو گیا ہے۔ آپ سوشل میڈیا پر کچھ بھی پوسٹ کرتے ہیں، آپ کو کسی ایسے شخص کی طرف سے ٹرول کیے جانے کا خطرہ ہوتا ہے جو آپ سے متفق نہیں ہے۔ آج سوشل میڈیا کے دور میں ہم الگ الگ خیالات و نظریات کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
-
Delhi | When constitution was drafted, our constitution makers possibly had no idea on lines on which humanity will evolve. We didn't possess notions of privacy, there was no internet, social media. We didn't live in world controlled by algorithms: CJI at conference by ABA (3.3) pic.twitter.com/1NUUig3iKw
— ANI (@ANI) March 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Delhi | When constitution was drafted, our constitution makers possibly had no idea on lines on which humanity will evolve. We didn't possess notions of privacy, there was no internet, social media. We didn't live in world controlled by algorithms: CJI at conference by ABA (3.3) pic.twitter.com/1NUUig3iKw
— ANI (@ANI) March 3, 2023Delhi | When constitution was drafted, our constitution makers possibly had no idea on lines on which humanity will evolve. We didn't possess notions of privacy, there was no internet, social media. We didn't live in world controlled by algorithms: CJI at conference by ABA (3.3) pic.twitter.com/1NUUig3iKw
— ANI (@ANI) March 3, 2023
سی جے آئی نے امریکن بار ایسوسی ایشن کی تین روزہ کانفرنس میں 'گلوکلائزیشن کے دور میں قانون: ہندوستان اور مغرب کا ہم آہنگی' (Law in the Age of Glocalisation: Convergence of India and the West) کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقعے پر سی جے آئی چندر چوڑ نے آئین کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب آئین بنایا گیا تو ہمارے آئین ساز نہیں جانتے تھے کہ انسانیت کس سمت میں ترقی کرے گی۔ ہمارے پاس رازداری کا تصور نہیں تھا۔ انٹرنیٹ، الگوردم اور سوشل میڈیا نہیں تھا۔ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے تھے جو الگورتھم سے کنٹرول نہیں ہوتی تھی۔
سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا کہ عالمگیریت نے اپنی کی بے اطمینانی کو جنم دیا ہے۔ اس وقت پوری دنیا کساد بازاری کا شکار ہے۔ گلوبلائزیشن مخالف جذبات میں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اب نظریات کی عالمگیریت کا دور ہے۔ نئی ٹیکنالوجی سے زندگی گزارنے کا طریقہ بدل رہا ہے۔ اس دوران سی جے آئی نے کووڈ 19 کے دور کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں بھارتی عدلیہ نے ویڈیو کانفرنسنگ کا دور شروع کیا۔ اس کے بعد تمام عدالتوں نے اسے اپنا لیا ہے۔
سی جے آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آن لائن، ای فائلنگ کی شروعات کر دی گئی ہے۔ لائیو سٹیمنگ بھی شروع کر دی گئی ہے، تاکہ عوام کو بھی معلوم ہو سکے کہ عدالت میں سماعت کیسے ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ کے ہزاروں فیصلوں کا علاقائی زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے، جس سے قانون کے طلبہ کے لیے اپنی زبان میں فیصلے پڑھنا آسان ہو جائے گا۔