کولکاتا: عیسائیوں کے ایک فورم بنگیا کرسچن پریشیبا (بی سی پی) نے ہفتہ کو کہا کہ وہ صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک میمورنڈم پیش کرے گا، جس میں ان سے یہ درخواست کی جائے گی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ مذہب تبدیل کرکے دیگر مذاہب کو اختیار کرنے والے درج فہرست قبائل کے لوگوں کو تبدیلی مذہب سے پہلے ملے ہوئے حقوق انہیں تبدیلی مذہب کے بعد بھی ملتے رہیں۔Christian Forum On ST's
بی سی پی کے ریاستی ایگزیکٹو سکریٹری ہیروڈ ملک نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے کہا 'قدامت پسند گروپ 1960 سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ مذہب تبدیل کرنے والے ایس ٹی گروپ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے فوائد کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے وہ جھوٹا پروپیگنڈہ اور نفرت انگیز مہم چلا رہے ہیں۔ وہ مبینہ طور پر مسیحی برادری اور گرجا گھروں پر بھی گھناؤنے حملے کر رہے ہیں۔ صدر اور وزیر اعظم کو سونپے جانے والے میمورنڈم میں ہم ان سے اپیل کریں گے کہ وہ بنیاد پرست قوتوں کے عزائم کو ناکام بنائیں۔
ملک نے کہا کہ بی سی پی (خود کو مغربی بنگال میں تمام فرقوں کے عیسائیوں کا یونائیٹڈ اسٹیٹ فورم کہتا ہے) اس مسئلہ کو اٹھانے کی اپیل کے ساتھ وزیراعلی ممتا بنرجی کو ایک میمورنڈم بھی پیش کرے گا۔
انہوں نے کہا 'دیگر مذاہب کو اختیار کرنے والے درج فہرست ذات کے لوگوں کے حقوق دہائیوں پہلے منسوخ کر دیئے گئے تھے۔ ان حقوق کی بحالی کی درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ہم فیصلے کا انتظار کریں گے اور امید کرتے ہیں کہ یہ ہمارے حق میں جائے گا۔ اب اسی طرح کی مہم ان درج فہرست قبائل کے حقوق چھیننے کے لیے چل رہی ہے جو مذہب تبدیل کر چکے ہیں۔'
انہوں نے کہا 'ملک میں ہائڈرا کی قیادت والی بنیاد پرست قوتیں قبائلی رہنماؤں کو بے وقوف بنا رہی ہیں اور انہیں اس طرح کے مطالبات کو سامنے رکھنے میں سب سے آگے رکھ رہی ہیں۔ اس سے دنیا کے سامنے ملک کی شبیہ خراب ہو رہی ہے۔'
یو این آئی